اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی )صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان اور قزاقستان کے درمیان مشترکہ ورثے اور سماجی، ثقافتی اور مذہبی اقدار پر استوار برادرانہ تعلقات کو تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعلقات میں بدلنے کی ضرورت ہے، دوطرفہ تجارتی تعلقات کو متنوع بنانے ، زراعت، آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں مشترکہ منصوبوں کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو قزاخستان کی پارلیمنٹ کی مجلس (ایوانِ زیریں ) کے چیئرمین کی قیادت میں پارلیمانی وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات میں سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف، پاکستان میں قزاخستان کے سفیر اور اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور قزاخستان کے درمیان برادرانہ تعلقات مشترکہ ورثے اور سماجی، ثقافتی اور مذہبی اقدار پر استوار ہیں ، پاکستان اور قزاخستان کے مابین برادرانہ تعلقات کو تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعلقات میں بدلنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوطرفہ تجارتی تعلقات کو متنوع بنانے ، زراعت، آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں مشترکہ منصوبوں کے وسیع امکانات موجود ہیں، دونوں ممالک کے مابین موجود ہ تجارتی حجم کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ سڑکوں اور ریلوے نیٹ ورکس اور سمندر کے ذریعے نئے روابط قائم کرنے ، موجودہ روابط کو بہتر بناناہوگا، قزاخستان اور دیگر وسطی ایشیائی ممالک کی جانب سے کراچی اور گوادر کے ذریعے تجارت پاکستان کی "وڑن سینٹرل ایشیا” پالیسی کا اہم عنصر ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ افغانستان میں مکمل قیام امن سے قزاخستان اور پاکستان کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو تقویت ملے گی ، امید ہے کہ افغانستان کی موجودہ قیادت افغانستان میں پائیدار امن کے قیام میں کامیاب ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری بے گناہ کشمیریوں کے خلاف بھارتی سکیورٹی فورسز کی جانب سے مسلسل ڈھائے جانے والے مظالم کا سختی سے نوٹس لے ، عالمی برادری اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو ، ہراساں کرنے، تشدد ، اور ڈرانے دھمکانے اور ان کی عبادت گاہوں کی بے حرمتی کا بھی نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور قزاخستان کو دنیا کی بدلتی صورتحال سے نمٹنے کیلئے قریبی تعاون کرنا چاہئے، پاکستان اور قزاخستان کو علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کرتے رہنا چاہئے۔ قزاخستان کی پارلیمنٹ کی مجلس کے چیئرمین نے صدر مملکت کو قزاخستان کے پارلیمانی وفد کے دورہ پاکستان کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ دورے سے دونوں پارلیمانوں کے درمیان روابط مزید بہتر بنانے اور عوامی رابطوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا، وفد دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے راستوں اور شعبوں کی نشاندہی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ثقافتی اور سیاحت کے شعبوں میں بامعنی شراکت قائم کرنے کے لئے مشترکہ بنیادوں کی نشاندہی بھی کی جائے گی۔ صدر مملکت نے امید ظاہر کی کہ چیئرمین کے دورے سے دونوں برادر ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ حاصل ہو گا۔