کراچی( نمائندہ خصوصی)صوبہ سندھ میں محکمہ تعلیم کا کرپشن کا انوکھا انداز ۔پہلےسرکاری سکولوں میں مفت تعلیم کے نام پر کروڑوں روپے کی مالیت کے مختلف نصاب کی چھپائی کی جاتی ہے اور سکولوں میں تقسیم کرنے کی بجائے کباڑیوں کو کچرے کی صورت میں سیل کر دی گئیں وزیرتعلیم سب اچھا کا راگ الاپنے لگے سندھ کے ہونہار طلبہ وطالبات کے ساتھ ظلم جاری ھے اور ملک کے خزانوں کو بھی خوب لوٹا جا رہا ہے اور سیاست دانوں کے دعوے بڑے بڑے دعوے کئے جاتے ہیں ذرائع کے مطابق
گھوٹکی کے علاوہ پورے سندھ میں محکمہ تعلیم میں کروڑوں روپے کی کرپشن کی جارہی ہے ذرائع کے مطابق بدحال بھوک سے مررہے ہیں جبکہ پورے صوبے کےتمام محکموں میں کرپشن عروج ہے ذرائع کے مطابق صوبےکے تمام وزہر ،مشیر ،گزشتہ 12 سال کے دوران کھربوں پتی ہو گئے جوکہ 18 ترمیم کی آڑ صوبوں کو ملنے والے فنڈز خردبرد کئے جارہے ہیں ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اور اس کےتمام اتحادی مال کمانےمصروف ہیں جبکہ میں درجنوں وزیر اندرون اپنی کرپشن کی کمائی سے سنیکڑوں ایکٹروں پر زرعی فارم کے مالک بن گئےہیں ذرائع کے مطابق حالیہ سیلاب میں ایک طرف کروڑوں عوام عذاب میں زندگی گزر رہی ہے ویاں عوام کے نام پر اربوں روپے کی لوٹ مار جاری ہے