لاہور(نمائندہ خصوصی ) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فرخ حبیب نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کا صرف اور صرف ایک ہی ایجنڈا این آر او ہے ، سلیمان شہباز اپنے والد کے 16ارب منی لانڈرنگ کے جعلی اکاﺅنٹس کے مرکزی کردا ر ہیںملک سے مفرور اوراشتہاری ہونے کے باوجود انہیںحفاظتی ضمانت مل جاتی ہے ، شہباز شریف کے ساڑھے 7ارب کی ٹی ٹیز کیس میں بھی سلیمان شہباز مرکزی ملزم ہیں ،رانا ثنا اللہ پر پی ٹی آئی نے نہیں اے این ایف نے مقدمہ بنایا تھا وہاں بھی این آر او ددیدیا گیا ہے اور سنا ہے وہاں پر ذمہ داران کو بڑی شاباش بھی مل رہی ہے ۔زمان پارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فرخ حبیب نے کہا کہ نیب یا ایف آئی اے شہباز شریف کو جب بھی تفتیش کے لئے بلاتی تھی تو وہ ایک ہی بات کہتے تھے مجھے کچھ نہیں پتہ سب کچھ سلیمان شہباز کو پتہ ہے ، این آر او ٹو کے نتیجے میں نہ صرف شہباز شریف ، حمزہ شہباز ، آصف زرداری کے کیسز معاف ہوئے بلکہ سلیمان شہباز شریف جو مفرور اور اشتہاری تھے وہ بھی ملک میں واپس آرہے ہیں انہیں بھی حفاظتی ضمانت مل جاتی ہے ، یہ پاکستان کے اندر آئین و قانون اور احتساب کا مذاق بنا دیا گیاہے ۔انہوںنے کہا کہ سروے اٹھا کر دیکھ لیں عمران خان کی ہر طرف مقبولیت ہے انتخابات میں دیکھ لیں عمران خان کی پذیرائی ہے اس لئے یہ عمران خان کو تکنیکی بنیادوں پر ناک آﺅٹ کرنا چاہتے ہیں ۔ الیکشن کمیشن کو کوئی کیس نہیں ملتا تو پی ٹی آئی کے آئین پر نوٹس جاری کر دیا جاتا ہے ۔ پیپلزپارٹی اور (ن)لیگ سے کیوں لاڈلوں جیسے سلوک کیا جارہا ہے ،ان کے فارن فنڈنگ کا کیس کیوں نہیں سنا جارہا ہے ،قاتلانہ حملے کے ذریعے عمران خان کو راستے سے ہٹانے کی کی کوشش کی گئی لیکن ناکام رہے اب تکنیکی بنیادوں پر حربے استعمال کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم فوری انتخابات کا مطالبہ کر رہے ہیں، رانا ثنا اللہ کو پیغام ہے کہ یہ میدان ہے اور گھوڑا، آئیں انتخابات کرائیں ،آپ نے پھر چوہوں کی طرح بھاگنا نہیں ہے میدان میں رہنا ہے ۔انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کا اٹل فیصلہ ہے کہ دسمبر میں ہی اسمبلیاں تحلیل ہوں گی، عام انتخابات ہی ملک کے مسائل سے نکلنے کا واحد راستہ ہے ، اسی سے سیاسی اورمعاشی عدم استحکام کا خاتمہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سلیمان شہباز کو واپسی پر بینڈ باجوں کے ساتھ پروٹوکول نہیں ملنا چاہیے بلکہ جیل میں جانا چاہیے ، یہ کہا جارہا ہے اب نواز شریف کے استقبال کی بھی تیاریاں ہو رہی ہیں،ان کا واپسی پر عوام ایسا استقبال کرے گی کہ یہ دوبارہ باہر جانا بھول جائیں گے۔انہوںنے کہا کہ پی ڈی ایم کی قیادت پر جعلی اکاﺅنٹس ، ٹی ٹیز اور بیرون ممالک محلات کے کیسز ہیں، عمران خان نے قانونی طور پر گھڑی لی اور فروخت کر کے سڑک بنوائی ہے ، انہوں نے حرام نہیں کھایا ، کبھی کہتے ہے گھڑی فرح نے بیچی ہے کبھی کہتے ہیں زلفی نے بیچی ہے انہیں خود نہیں پتہ کرنا کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ پر پی ٹی آئی نے نہیں اے این ایف نے مقدمہ کیا تھا ،اگر اے این ایف کیس ثابت نہیں کر سکی اس کو اس کا ذمہ دار ہونا چاہیے ، وہاں بھی این آر او دیدیا گیا ہے اور سنا ہے ذمہ داران کو بڑی شاباش ملی ہیں یہ کس بنیاد پر ملی ہے ان سے اس کا سوال ہونا چاہیے ۔