لاہور( نمائندہ خصوصی )
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ بلوچستان اور کراچی مسائل کی دلدل میں پھنس چکے، لوگ مایوس، حکمرانوں کو رتی برابر پروا نہیں۔ سوا تین کروڑ متاثرین سیلاب کی بھی کوئی خبرگیری نہیں ہوئی، سرکاری اور عالمی امداد کہاں گئی، کہاں خرچ ہوئی، عوام کو کچھ معلوم نہیں۔ وہ بلوچستان اور کراچی کے حالیہ دورے کے بعد منصورہ میں مختلف وفود سے گفتگو کر رہے تھے۔
سراج الحق نے کہا کہ 14جماعتی پی ڈی ایم اتحاد اور پی ٹی آئی بلوچستان، کراچی سمیت ملک بھر کے مسائل اور معاشی تباہی میں برابر کی ذمہ دار ہیں۔ زرمبادلہ کے ذخائر گزشتہ چار سالوں کی کم ترین سطح پونے سات ارب ڈالر سے بھی نیچے جو چند ہفتوں کی درآمدات کے لیے بھی ناکافی ہیں۔ حکمران اور سٹیٹ بنک کے گورنر معاشی صورت حال سے متعلق قوم کے ساتھ مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں، مہنگائی کم ہوئی نہ بے روزگاری کا طوفان تھما، حقائق کے برعکس دعوے کیے جا رہے ہیں کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوجائے گا اور بیرونی ادائیگیاں بھی بروقت ہوں گی، دوسری طرف حکمرانوں نے مسلسل کشکول اٹھایا ہوا ہے، دوست ممالک سے مزید قرضے مانگے جا رہے ہیں اور آئی ایم ایف سے اگلی قسط کے لیے ترلے ہو رہے ہیں۔ موجودہ اور ماضی کی حکومتوں کی غلط معاشی پالیسیوں نے قوم کے گلے میں غلامی کا طوق ڈال دیا ہے، اسلامی ایٹمی پاکستان کے غیرت مند لوگوں کو عالمی سطح پر بھکاری بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ سودی معیشت اور کرپشن ختم ہو جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ ملک معاشی دلدل سے باہر نہ نکلے مگر حکمران طبقہ قطعی طور پر کرپشن اور سود کے خاتمہ کے لیے تیار نہیں۔ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی نے مل کر احتساب کے اداروں کو ختم کیا اور ملک کو سودی قرضوں کے جال میں پھنسایا۔ گزشتہ دہائیوں میں صرف مافیاز کی دولت میں اضافہ ہوا اورحکمران اشرافیہ نے بیرون اور اندرون ملک جائدادیں بنائیں اور مال اکٹھا کیا، غریب فاقوں پر مجبور ہے، کروڑوں افراد میں ماہانہ بلوں اور بچوں کی فیسوں کی ادائیگی کے بعد راشن خریدنے کے لیے وسائل نہیں ہوتے، اگر کوئی بمشکل دال روٹی چلاتا ہے تو وہ علاج، بچوں کی سکول کی فیس اور بجلی اور گیس کے بلوں کی ادائیگی کی سکت نہیں رکھتا، ڈھائی کروڑ بچے غربت کی وجہ سے سکولوں سے باہر ہیں، قدرتی وسائل سے مالامال بلوچستان کے لوگوں کو پینے کا صاف پانی تک دستیاب نہیں، صوبہ میں سکول ہیں نہ صحت کی سہولتیں، گوادر کے عوام مہینوں سے اپنے بنیادی حقوق کے لیے احتجاج کر رہے ہیں، کراچی، لاہور اور پشاور دنیا کے آلودہ ترین شہر بن چکے ہیں، ملک کے سب سے بڑے روشنیوں کے شہر کو تاریکیوں میں بدل دیا گیا۔ حکمران جماعتوں نے مل کر اداروں کو کمزور کیا اور معیشت اور معاشرت کو بربادی و تباہی کا شکار کیا۔
سراج الحق نے کہا کہ جھوٹ اور فریب کی سیاست سے چھٹکارا حاصل کرنا ہو گا۔ موجودہ جاگیردار، وڈیرے اور ظالم سرمایہ دارآئندہ سوسال بھی اقتدار میں رہے تو ملک ترقی کرے گا نہ عوام کی حالت بدلے گی۔ حکمران اشرافیہ سٹیٹس کو اور استعمار کی وفادار ہے، انھیں عوام کے مسائل سے کوئی غرض نہیں۔ جماعت اسلامی آئین و قانون کی بالادستی، سود سے پاک معیشت، یکساں نظام تعلیم اور کرپشن فری اسلامی پاکستان کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ عوام سے اپیل ہے کہ ملک کی خوشحالی اور ترقی کے لیے آزمائے ہوئے مہروں کی بجائے ایک دفعہ جماعت اسلامی کو خدمت کا موقع دیں۔ ہمارا اللہ اور قوم سے عہد ہے کہ اقتدار میں آ کر ملک کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے، ہمارے پاس اس مقصد کے حصول کے لیے مکمل لائحہ عمل اور قیادت موجود ہے۔