کراچی(نمائندہ خصوصی) صوبہ سندھ کےدارالحکومت کراچی سے کم عمر لڑکیوں کو اسمگل کیے جانے کے انکشاف پر سندھ ہائی کورٹ نے اعلیٰ سطح کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی سے کم عمر لڑکیوں کو اسمگل کیے جانے کے معاملے پر سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ داخلہ کو تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دینے کا حکم دیا ہے۔عدالت نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو بھی تحقیقات کا حکم دیا ہے جبکہ ایس ایس پی سٹی اور ایف آئی اے حکام کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا ہے۔دوران سماعت جسٹس صلاح الدین پنہور کا کہنا تھا کہ مسکان نامی لڑکی کےچونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں، بظاہر لگتا ہے کہ کم لڑکیوں کی عمان میں اسمگلنگ ہوتی ہے۔عدالت کا کہنا تھا کہ شہر سے 14 سالہ لڑکی کو اغوا کیا گیا، لڑکی کے بیان کے مطابق 3 بار اسے فروخت کیا گیا، لڑکی تو ہمت کر کے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی، اس نے بتایا کہ جہاں رکھا گیا تھا وہاں 14، 15 اور لڑکیاں بھی موجود تھیں۔عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ یہ ایک سنجیدہ معاملہ اسے ایسے نہیں چھوڑا جاسکتا، پولیس اور ادارے تحقیقات کریں تاکہ مزید بچیوں کی اسمگلنگ روکی جا سکے۔ہائیکورٹ نے لڑکی کو شادی کا جھانسہ دینے کے الزام میں گرفتار ملزم کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا، عدالت نے 9 جنوری کو مکمل تفصیلات طلب کرلیں۔