اسلام آباد( نمائندہ خصوصی)دفتر خارجہ پاکستان کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ بھارت نے کشمیریوں کو ان کے ناقابلِ تنسیخ حق خودارادیت سے محروم کر رکھا ہے اور بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں و کشمیر میں کشمیری صحافی شدید دبائو میں کام کر رہے ہیں۔ممتاز زہرہ بلوچ نے ایک پریس بریفنگ کے دوران کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری صحافی شدید دبائو میں کام کر رہے ہیں ، انہیں دھمکیوں ، حملوں اور گرفتاریوں کا سامنا ہے۔مودی حکومت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں نافذ نئی میڈیا پالیسی کا مقصد معلومات کے آزادانہ بہائو کو کم کرنا اور میڈیا کو بھارت کی غلط معلومات کی مہم کا محض ایک پروپیگنڈہ بنانا ، کشمیری میڈیا کو مقبوضہ علاقے کی زمینی صورتحال کی کوریج کرنے اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں کے بیانات شائع کرنے سے روکنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ چند ہفتے قبل کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد متو کو پلٹزر پرائز حاصل کرنے کے لیے نیویارک جانے سے روک دیا گیا تھا جبکہ آصف سلطان، منان گلزار ڈار، فہد شاہ اور سجاد گل سمیت نامور کشمیری صحافی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر قید ہیں۔ انہوں ے کہا کہ بھارتی قابض حکام مزید بہت سے کشمیریوں کو طلب کرکے انہیں ہراساں کررہی ہے اور انہیں دھمکیاں دی جارہی ہیں ۔ترجمان نے کہا کہ یہ ظالمانہ اقدامات پوری دنیا سے کشمیر پر بھارت کے غیرقانونی قبضہ کا اصل چہرہ نہیں چھپا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ 10دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر ہمیں بھارت کے غیرقانونی طور پر زیرتسلط جموں و کشمیر کے مظلوم لوگوں کو یاد رکھنا چاہیے، وہاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں اور بھارت نے کشمیریوں کو ان کے ناقابلِ تنسیخ حق خودارادیت سے محروم کررکھا ہے۔ انہوں نے بھارت کے شہر ایودھیا میں ہندو انتہاپسندوں کے ہاتھوں تاریخی بابری مسجد کے 30ویں یوم شہادت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھارت میں بڑھتی ہوئی مذہبی عدم برداشت کی ایک افسوسناک یاد دہانی ہے جسے عالمی برادری کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔ترجمان نے نابینا افراد کے تیسرے ٹی 20 ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے بھارت کی جانب سے پاکستان بلائنڈ کرکٹ ٹیم کو ویزے جاری نہ کرنے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فیصلے کے نتیجے میں پاکستانی کھلاڑی خصوصی اہمیت کے حامل بین الاقوامی کھیلوں کے ایونٹ میں شرکت نہیں کرسکے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو کھیلوں کے مقابلوں کو سیاسی رنگ دینے کا رواج ختم کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس واقعے پر اپنی گہری مایوسی اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین براہیم طحہ 10 تا 12 دسمبر کو پاکستان آئیں گے اور وہ آزاد کشمیر کا بھی دورہ کریں۔