اسلام آباد( نمائندہ خصوصی )وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ روس کا دورہ امیدوں سے زیادہ کامیاب رہا ،وہ ہمیں سستے نرخوں پر پیٹرول، ڈیزل اور خام تیل فراہم کرےگا،روس نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ہمیں عالمی دنیا میں دی جانے والی رعایت کے برابر یا اس سے زیادہ رعایت دے گا۔انہوں نے کہا کہ خام تیل کے علاوہ روس پاکستان کو پیٹرول اور ڈیزل دونوں مصنوعات بھی کم قیت پر فراہم کرے گا۔روس میں نجی کمپنیوں اور سرکاری ایل این جی کارخانوں سے بات چیت شروع ہو گئی ہے،نئے کارخانوں سے ایل این جی کے نئے معاہدے کریں گے،ملک کو زراعت میں خودکفیل ہونا ہو گا، کارخانوں کی چمنیوں سے ہر وقت دھواں نکلنا چاہیے اس سے روزگار ملتا ہے، وزیراعظم کے مطابق چاہتا ہوں ہر نوجوان کو نوکری ملے، معیشت بڑھے گی تو نوکری ملے گی، ملک کی معیشت کو 7 فیصد تک آگے بڑھانا ہو گا۔پیر کو اپنے دورہ روس کے حوالے سے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ روس کا دورہ توقع سے زیادہ کامیاب رہا، انہوں نے کہا کہ اگر ملک نے ترقی کرنی ہے تو ہمیں ہر سال اپنی توانائی کی فراہمی 8 سے 10 فیصد بڑھانا ہوگا۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہمیں اپنی توانائی کو بڑھانا ہے، ہمیں اپنے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنا ہے اور اس کے لیے توانائی کی ضرورت ہے، اسی سلسلے میں روس کا دورہ کیا، روس نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ہمیں عالمی دنیا میں دی جانے والی رعایت کےبرابر یا اس سے زیادہ رعایت دے گا۔وزیر مملکت برائے پیٹرولیم نے کہا کہ روس نے ہمیں رعایتی نرخوں پر خام تیل دینے کا فیصلہ کیا ہے، خام تیل کے علاوہ روس پاکستان کو پیٹرول اور ڈیزل بھی کم قیمت پر فراہم کرے گا۔مصدق ملک نے کہا کہ ہم ملک کے مفاد کو سامنے رکھ کر آگے بڑھ رہے ہیں، انہوں نے کہا روس سے ایل این جی کی فراہمی کی بات چیت جاری ہے۔وزیر مملکت نے کہا کہ ملک میں گیس کی قلت ہے، اس کے علاوہ گیس کی فراہمی کے انفرا اسٹرکچر کے مسائل ہیں لیکن کمپنیوں کو کہا گیا ہے کہ کھانا پکانے کے اوقات میں لازمی فراہم کی جائے، ہم نے کمپنیوں کو کہا ہے کہ ناشتے کے اوقات میں صبح 6 بجے سے 9 بجے تک، دوپہر 12 بجے سے 2 بجے تک اور رات کے کھانے کے لیے شام میں اوقات میں 6 بجے سے رات 9 بجے تک گھروں میں گیس آنی چاہیے۔انہوںنے کہاکہ پوری دنیا نے کہا کہ گلوبل وارمنگ ہے، ہمیں گلوبل فیبرک کے تحفظ کو مد نظر رکھتے ہوئے ہمیں گرین انرجی کی جانب بڑھنا ہے، ہمیں متبادل قابل تجدید توانائی کے ذرائع کی جانب جانا ہے لیکن جیسے ہی بندش آئی تو ان تمام ممالک نے تو اپنے کوئلے کے کارخارنے کھول دیے اور ہم بیٹھے رہ گئے۔انہوں نے کہا کہ ان ممالک نے تو پوری دنیا کی ایل این جی خرید لی لیکن جس قیمت پر خرید اس قیمت پر ہم تو نہیں خرید سکتے تھے، اس لیے ہم نے اپنے ملک کے مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے، تمام عالمی قوانین کو سامنے رکھتے ہوئے آگے بڑھیں گے، اس سے کسی دوسرے ملک کا کوئی تعلق نہیں ہے، ہم توانائی کے مسائل کو حل کریں گے۔وزیر مملکت نے کہاکہ روس میں نجی کمپنیوں سے ایل این جی کے لیے بات چیت شروع ہوگئی ہے، روس کے سرکاری ایل این جی کارخانوں سے بھی بات چیت شروع ہو گئی ہے۔وزیر مملکت نے کہا کہ روسی حکومت ایل این جی کی پیداوار کے لیے نئی فیکٹریاں لگا رہی ہے اور انہوں نے پاکستان کو 2025 اور 2026 کے طویل مدتی معاہدوں پر بات چیت شروع کرنے کی دعوت دی ہے۔انہوں نے کہا کہ روس پاکستان کو پائپ لائن گیس کی فراہمی میں دلچسپی رکھتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان پاکستان اسٹریم (نارتھ ساتھ پائپ لائنز) اور ایک اور عالمی بڑی پائپ لائن کے حوالے بھی سے بات چیت شروع ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ روس کا ایک بین الحکومتی وفد آئندہ سال جنوری میں پاکستان کا دورہ کرے گا، انہوں نے کہا کہ ہم نے روس سے کچھ لچک دکھانے کی درخواست کی ہے ہم نے انہیں بتایا ہے کہ پاکستان کی مجبوریاں ہیں، کچھ رکاوٹیں ہیں۔مصدق ملک نے مزید کہا کہ روس کا ایک بین الحکومتی وفد آئندہ سال جنوری کے وسط میں پاکستان کا دورہ کرے گا، ہم کوشش کریں گے کہ یہ تمام چیزیں جو میں نے آپ کے سامنے رکھی ہیں اس وقت کچھ خاص شکل اختیار کر جائیں اور ان پر دستخط ہو سکیں۔