کراچی(نمائندہ خصوصی) ایران اور پاکستان کے درمیان ترجیحی تجارت کو فعال کرنے کی تفصیلات کے بارے میں ٹریڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے شعبہ برصغیر کے محکمہ کے سربراہ محمد صادق قناد زادہ نے کہاہے کہ ایران اور پاکستان کے درمیان ترجیحی تجارت کا معاہدہ 2004 سے ہوا ہے لیکن 2017 میں یہ معاہدہ پابندیوں کی خاطر دونوں ممالک کے درمیان تجارت کےلئے 2 ہزار سے زائد متفقہ اشیا کی، درآمدات اور برآمدات پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ انہوں نے مزید کہاکہ ایران کی جانب سے ان اشیا کی درآمد پر پابندی پاکستانی حکام کے عدم اطمینان اور تشویش کا سبب بنی۔دوسری جانب معاہدے کے مطابق داخلی پابندیوں سے دونوں ممالک کے درمیان ترجیحی تجارت کو نقصان نہیں پہنچنا چاہیے تھا۔برصغیر کے ٹریڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے محکمہ کے سربراہ نے مزید کہا: اس کی بنیاد پر 317 ٹیرف کوڈز میں سے 100 ٹیرف کوڈز جن پر پابندی لگی تھی اب ان سے مکمل پابندی اٹھا کر اصل معاہدے میں واپس کر دی گئی۔