کابل (نمائندہ خصوصی) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستانی ناظم الامور عبید الرحمان نظامانی پر قاتلانہ حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کی ہے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دہشت گرد تنظیموں کی کارروائیوں پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ ’ایس آئی ٹی ای انٹیلیجنس گروپ‘ پر شائع بیان میں کہا گیا ہے کہ داعش کی علاقائی شاخ نے دعویٰ کیا کہ اس نے پاکستانی سفیر اور ان کے گارڈ پر حملہ کیا ہے۔خیال رہے کہ جمعے کو کابل میں پاکستانی سفارت خانے کے کمپاونڈ پر حملہ کیا گیا جس کا نشانہ پاکستانی ناظم الامور عبید الرحمان نظامانی تھے، جو محفوظ رہے۔اے ایف پی کے مطابق کابل پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے اور جائے وقوعہ کے قریب عمارت سے دو ہتھیار بھی برآمد ہوئے ہیں،پاکستانی سفارتخانے کے ایک افسر نے اے ایف پی کو بتایا کہ ایک حملہ آور گھروں کے پیچھے سے آیا اور فائرنگ کرنا شروع کر دی تاہم ناظم الامور اور دیگر عملہ محفوظ رہا۔پاکستان کے دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’جمعے کو کابل میں پاکستانی سفارت خانے کے کمپاونڈ پر حملے میں ایک پاکستانی سکیورٹی گارڈ سپاہی اسرار محمد مشن کے سربراہ کی حفاظت کرتے ہوئے شدید زخمی ہوئے ہیں۔