کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) وفاقی وزیر براۓ انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلیکمیونیکیشن امین الحق نے کہا ہے کہ PTCL پینشنرز کے تمام مطالبات جسمیں 2010 سے پینشن میں حکومتی نوٹیفیکیشن کے مطابق سالانہ انکریز میں غیر قانونی کٹوتی اور واجبات کی ادائیگی میں غیر ضروری تاخیر قابل مذمت ہے اور ملک بھر کے 40000 سے زاٸد پینشنرز جسمیں تقریباً 12000 متاثرہ بیوائیں شامل ہیں۔ جبکہ بیواٶں کو پینشن 75 فی صد کی بجائے 50 فی صد ادا کی جاری ہے بیوائیں ظلم کا شکار ہیں۔ اسی طرح دیگر سرکاری اداروں میں 72سال کی عمر کے پینشنرز کی کمیوٹڈ پینشن ڈبل ہو جاتی ہے مگر PTCL میں اس قانون پر بھی عمل درآمد نہیں کیا جارہا ۔ آمین الحق نے کہا کہ ان تمام مسائل پر وہ پینشنرز کے شانہ بشانہ کھڑا ہوں اور جلد دادرسی کرانے میں تعاون کرونگا۔ وہ ایم کیو ایم مرکز بہادر آباد میں PTCL پینشنرز کے پر امن مظاہرے کے شرکا سے خطاب کررہے تھے اس موقع پر امین الحق نے صلاح الدین سابقہ ایم این اے، لیبر ڈویژن کے مجید منصوری ،سعود رضا ،ارشد انصاری اور افشاں باجی کے علاوہ آعظم قریشی ۔اطہر جاوید صوفی، راشد انور باہمی تعاون سے سفارشات مرتب کرنے کی تاکید بھی کی۔ یہ
کمیٹی کے ممبران ہونگے اور کمیٹی جلد ہی اپنی سفارشات امین الحق کو پیش کرے گی تاکہ جلد از جلد مسائل حل کئے جا سکیں .سینکڑوں پینشنرز مظاہرین نے شرکت کی قابل ذکر مظاہرین میں اطہر جاوید صوفی۔ عبدالخالق، سلیم خان ، محمد وسیم ، راشد انور۔ ایاز جعفری (لاڑکانہ)طالب ہزارہ ( کوئٹہ) نجیب الرحمن ، ندیم ٹھٹھوی ( حیدرآباد )کے علاوہ بلوچستان کے مختلف شہروں سے محمد اسحاق مگسی، مقبول بلوچ،یار محمدموسی ، عبدالحمید ،محمد عزیز،محمد اسمعیٰل نال، نواب خان،عبدالجبار زہری،عبدالرشید زہری، بشیر یوسفی، سید وارث علی شاہ شامل تھے قبل ازیں آعظم قریشی نے PTCL پینشنرز کی جانب سےوفاقی وزیر امین الحق کو مسائل پر مبنی عرض داشت پیش کرتے ہؤے کہاکہ PTCL کے ٹرانسفرڈ ملازمین 2010 سے اپنی جائز پینشن کے حصول کے لئے در بدر دھکے کھا رہے ہیں۔ سینئر سیٹیزن پیرانہ سالی کے باوجود اپنے کفن دفن کے پیسے بھی عدالتوں پر خرچ کر چکے ہیں سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد میں تاخیر کی وجہ سے 10000 پینشنرز پوری پینش کے انتظار میں وفات پا چکے ہیں بیوائیں شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں
مظاہرین نے آمین الحق سے مطالبہ کیا کہ ہمارے مسائل جلد سے جلد حل کئے جائیں ہم اپنی جدوجہد اسی طرح ملک کے تمام شہروں میں جاری رکھیں گے اور مارچ میں اسلام آباد میں دھرنا دینگے ، بھوک ہڑتال کرینگے اس سلسلے کو جاری رکھتے ہوۓ
آئیندہ پیر۱۲ دسمبر کو لاھور میں PTET کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا