کراچی(نمائندہ خصوصی) وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ میں جتنے ایونٹ ہوتے ہیں اتنے کسی صوبے میں نہیں ہوتے ، سندھ میں گزشتہ 15 سالوں میں بہت کام کیا جسکی باعث یہ صوبہ سب کی نظروں میں رہتا ہے، بدتمیزی ہمارا شیوہ نہیں بلکہ ہم نے سب کو اپنایا ہے جو اس دھرتی کی شان ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی میں آرٹس کونسل آف پاکستان کے زیرِاہتمام پندرہویں عالمی اُردو کانفرنس 2022ء میں بطور مہمان خصوصی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیراعلیٰ سندھ نے عالمی اردو کانفرنس کے شرکا کو خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ سندھ واحد صوبہ ہے جسکو صوفیوں کی سرزمین سے پہچانا جاتا ہے اور یہاں سے ہمیشہ امن کا پیغام گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سندھ کے لوگوں نے پاکستان قرارداد پاس کی جسکی وجہ سے آج ہمیں یہ پیارا وطن ملا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایک جتھا کہتا ہے کہ اب اسلام آباد مرنے نہیں مارنے جائیں گے تو میں کہتا ہوں یہ اب دوبارہ مروانے کی باتیں کررہے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ آج ملک میں ہر طرف بدتمیزی کا ماحول برپا ہوچکاہے لیکن جتنی بھی کوشش کرلیں ہم سے بدتمیزی نہیں ہوتی ۔انھوں نے کہا کہ ہم سندھ واسی ہمیشہ سب کیلئے اچھا سوچتے ہیں اور یہ ہمارے خون میں ہی نہیں بلکہ اس دھرتی کےپانی اور مٹی میں شامل ہے جو بھی بھٹکا وہ واپس آجاتا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اپنی حکومت کی کارکردگی سے متعلق شرکاء کو بتایا کہ ہم نے گزشتہ 15 سالوں میں بہت کام کیا ہے، جس میں شعبہ ثقافت بھی آجاتا ہے جسکو ہمارے قائد ذوالفقار علی بھٹو نے سب سے پہلے ثقافت کی وزارت شروع کی توہم کبھی نہیں چھوڑنے والے۔انھوں نے شعبہ صحت سے متعلق کہا کہ دنیا کے 27 ملکوں کے پاس کینسر کے مفت علاج کی سہولت ہے جس میں ہم بھی شامل ہوچکے ہیں اور پاکستان میں صرف یہ سہولت سندھ اور کراچی میں موجود ہے۔ کینسر کے مکمل علاج پر 60 ہزار ڈالر سے ایک لاکھ 20 ہزار تک لاگت آتی ہے اور ہم یہ سہولت مفت مہیا کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سندھ واحد صوبہ ہے جس نے دریائے سندھ پر دو پلیں بنائیں ، سندھ واحد صوبہ ہے جس نے تھر اسلام کوٹ میں ایئرپورٹ بنایا ہے حتیٰ کہ ہر جگہ وفاقی حکومت بناتی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ہم سب کو ایک آئین کے تحت کام کرنا چاہئے، ملکر چلنا چاہئے لیکن ایک جماعت آزمائش پر آزمائش کرتے جارہی ہے،میں نے سنا ہے کہ اسمبلی تحلیل کرنے کی باتیں چل پڑی ہیں تو میں کہتا ہوں کہ اسمبلی تحلیل نہ کریں تو اچھا ہوگا اگر اسمبلیاں توڑتے بھی ہیں تو اور بھی اچھا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر یہ بھی آزمائش کرنی ہے تو کرکے دیکھ لیں۔ انھوں نے کہا کہ سندھ واحد صوبہ ہے جنھوں نے ٹرانسمیشن کمپنی بنائی اور یہی وجہ ہے کہ سندھ ہمیشہ سب کی نظروں میں رہتا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ تھر کے کوئلے سے بجلی بنانے کا منصوبہ ہمارا کامیاب گیا ہے جس سے تین ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہورہی ہے ۔ اس منصوبے کو اآج سے 10 سال قبل کوئی نہیں مانتا تھا کہ یہ ہوسکتا ہے اس کے علاوہ ہم سولر انرجی کے منصوبوں پر بھی کام کررہے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جتنے بھی ایونٹس ہمارے ہاں ہوتے ہیں اتنے کسی بھی صوبے میں نہیں ہورہے جسکو میں چیلنج بھی کرتا ہوں کہ اتنے ایونٹس کسی بھی صوبے میں ہوتے ہونگے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اپنے پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے متعلق بھی کہا کہ کم عمر میں وزیر خارجہ بنے جس طرح انکے نانا کم عمر میں وفاقی وزیر بنے تھےاور اس وقت بنے جس وقت ہم سے کوئی بات بھی کرنے کیلئے تیار نہیں تھا۔ انھوں نے آخر میں یقین دلایا کہ اسی جہت سے ہم کام کرتے رہے تو انشاء اللہ پاکستان کو آگے لے جائیں گے