کراچی (اسٹاف رپورٹر) چھ ماہ سے لاپتہ نوجوان نزاکت حسین کے والدین سکندر بخش، پروین بی بی نے سرائیکی ویمن ایسوسی ایشن کی چیئرپرسن کرم اختر اور وکلاء افضل ایڈووکیٹ کے ہمراہ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاہے کہ ہمارا بیٹا 6ماہ سے لا پتہ ہے، کوئی انصاف نہیں کر رہا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف، پی پی چیئرمین بلاول بھٹو، وزیر اعلیٰ سندھ بیٹے کو بازیاب کرائیں۔ چیئرپرسن سرائیکی وومن ایسوسی ایشن کرم اختر نے کہا کہ نزاکت محنت مزدوری کے لئے کراچی آیا تھا۔ وہ کسی غیر قانونی فعل میں ملوث نہیں تھا۔ نزاکت گھر کا واحد کفیل تھا۔ گھر میں بوڑھے والدین اور دو کمسن بچے بے یار و مددگار ہیں۔ والدین نے کہا کہ ہمیں ہمارا بیٹا واپس چاہئے۔ خدارا ہم پر رحم کیا جائے۔ نزاکت حسین کو بازیاب کرایا جائے۔ بازیاب نہ کرایا گیا تو بھوک ہڑتال کریں گے۔ کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں۔ نہ کسی سیاسی ومذہبی پارٹی سے اس کا تعلق تھابلکہ وہ رنگ کاکام کرتاتھااور روزانہ محنت کرکے اپنااپنے بچوں کا پیٹ پال رہاتھا،چھ ماہ قبل جب وہ کام سے گھر واپس آیا اور اسکے بعد جب رات 10 بجے باہر چائے کے ہوٹل پر پھر واپس گھر نہیں لوٹاتو ہمیں تشویش ہوئی،اسے ڈھونڈنے نکلے لیکن کہیں پتانہیں چلا، تھانوں میں تلاش کیا، ہسپتالوں میں تلاش کیالیکن کہیں اس کا سراغ نہیں ملا۔انہوں نے کہاکہ ہم تھانے کچہری سمیت تمام اداروں کے چکر لگاچکے ہیں اور تمام کوششیں بروئے کارلاچکے ہیں، اب بڑھاپے اور بیماریوں کی وجہ سے ہمت نہیں ہے، گمشدہ نزاکت کے دوبچے اور بیوی جن کا اب کوئی پرسان حال نہیں ہے، نزاکت گھر کا واحد کفیل تھا،اب تو گھر میں فاقوں کی نوبت آچکی ہے۔انہوں نے بتایاکہ بے شمار کوششوں سے حاصل ہونے والی آخری فوٹیج میں چائے کے ہوٹل میں کسی کے ساتھ بیٹھاہوادیکھاجاسکتاہے،اس کے بعد اس کاکوئی سراغ یانشان نہیں ملتا۔ ہم حکام بالاسے اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے بیٹے کو فوری طورپر بازیاب کروایاجائے تاکہ ہمیں چین اور سکون مل سکے۔انہوں نے صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی، وزیراعظم میاں شہبازشریف، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر شاہ، چیف جسٹس آف پاکستان عطامحمدبندیال، وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ، گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری، ڈی جی رینجرز،کورکمانڈر،آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے مطالبہ کیاکہ ہمارے حال پر رحم کرتے ہوئے ہمارے بیٹے کی بازیابی میں کرداراداکریں اورتمام متعلقہ سرکاری ادارے اپنی ذمہ داریاں اداکرتے ہوئے نزاکت کو بازیاب کروائیں۔ افضل ایڈووکیٹ نے بتایا کہ پولیس اس کیس کی تفتیش صحیح نہیں کر رہی۔ پولیس کی کارکردگی مایوس کن ہے۔