کراچی ( نمائندہ خصوصی) آئی بی اے کراچی کے نامور استاد پروفیسر دانشمند مرحوم کی یاد میں کراچی پریس کلب کی جانب سے ایک تعزیتی ریفرنس کی تقریب منعقد کی گئی، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر عطرت حسین رضوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تربیت کے بغیر تعلیم ادھوری ہے ، اگر تربیت ہو تو تعلیم سے اس میں نکھار آتا ہے۔آئی بی اے نے صدر پاکستان ممنون حسین ، وزیر اعظم شوکت عزیز اور گورنر محمد زبیر دئیے۔پروفیسر دانشمند ایک پروفیشنل اور کمیٹڈ استاد تھے۔ڈاکٹر عبدالجبار خان اپنے استاد کی یاد میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بحیثیت استاد بڑے شفیق انسان تھے،افسوس کہ آئی بی اے اب وہ نہیں رہا جو ہمارے دور میں تھا،آئی بی ایک ہی ہے اور وہ ہماری پہچان ہے.سردار رحمان نے کہا کہ مرحوم دانشمند ایک خوددار قسم کے انسان تھے ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔میڈم یاسمین ظفر نے کہا کہ پروفیسر دانشمند کا دور بہت یادگار ہے،ان کو بھلایا نہیں جاسکتا۔دوبئی سے دانشمند کے ایک دوست عرفان مصطفٰی کی جانب سے ان کی یاد میں ایک نظم سلائیڈ پر سنائی گئی ۔پروفیسر پرویز سعید نے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک سنجیدہ اور انتہائی فئیر مائینڈ انسان تھے۔دانشمند کا صدقہ جاریہ جاری ہے ۔
محمد سہیل نے کہا کہ وہ ایک مزاجاً نفیس انسان تھے۔
افتخار الاہ والا نے کہا کہ خوش قسمت ہیں کہ ہم نے ان سے بہت کچھ سیکھا ، مرحوم کی فئیملی سینٹرل ایشیاء سے آئی۔ وہ ایک تجربے گار استاد تھے،بیماری کے دوران ان سے ملاقات ہوئی تو اس دوران ان میں خودداری نمایاں تھی۔
آخر میں پروفیسر عنایت الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمارے سینئر کلیگ تھے وہ آمریکا سے پڑھ کر آئے۔ وہ بہت حلیم و مہربان شخص تھے عزت کرنا کوئی ان سے سیکھے۔وہ اپنا کام خود کرتے تھے دوسروں کی عزت بغیر کسی فرق کے کرتے تھے۔ جو یہاں ان کی خوبیاں بیان کی ہیں وہ ہم میں بھی نظر آنی چائیں ان کے نقش قدم پر چلنا چاہیے۔
تقریب میں مرحوم دانشمند اور دیگر مرحومین کیلئے دعاء فاتحہ پڑھی گئی۔
آخر میں ڈاکٹر عبدالجبار خان نے ریفرنس تقریب میں شریک تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا ۔