لاہور( بیورورپورٹ ) دنیا نے مریخ کی طرف سفر شروع کیا ہے مختلف ممالک خلائی مشن بھیج رہے ہیں ہماری حکومت کشکول مشن پر ہے ، کون بڑا کشکول لے کر بھر کر لاتا ہے یہی کامیابی اور وکٹری ہے جو جتنا قرضہ لیتا ہے اتنا ہی اپنے آپ کو قابل فخر سمجھتا ہے۔کشکول مشن ختم کر کے خود کفالت کو ہدف بنانا ہو گا۔میثاق معیشت بہت ضروری ہے،گرینڈ ڈائیلاگ کی بات جماعت اسلامی گذشتہ ایک ماہ سے کر رہی ہے،اگر تمام سیاسی جماعتیں ایک جگہ نہ بیٹھی تو یہ ملک کے لیے نقصان دہ ہو گا
مہنگائی ، بے روزگاری نے 22 کروڑ عوام کو مایوسی کی دلدل میں دھکیل دیا ہے ان نااہل حکمرانوں کے وجہ سے بچے تعلیم سے محروم ہیں اور انہی حکمرانوں کی وجہ سے عوام صاف پانی سے محروم ہیں ان حکمرانوں نے قوم کا حال اور مستقبل تباہ کیا ہے
سراج الحق نے کہا کہ ملک میں ڈمی حکومت اور ڈمی اپوزیشن ہے۔پاکستان کے فیصلے پارلیمنٹ میں ہونے کی بجائے امریکہ میں آئی ایم ایف کے دفاتر میں ہورہے ہیں۔ وزیراعظم نے اعلان کیا ہے کپڑے بیچ کر غریبوں کو ریلیف دوں گا، انہیں کہتا ہوں کپڑے بیچنے کی بجائے کرپشن کا خاتمہ کریں۔ سودی نظام اور کرپشن ام المسائل ہیں۔ حکمرانوں کی عیاشیوں کا بوجھ عوام برداشت کررہے ہیں تمام مسائل کا حل اللہ کے نظام میں موجود ہے اسلامی معاشی نظام آئے گا تو ملک حقیقی معنوں میں ترقی کرئے گا
آئی ایم ایف کے ایماء پر ٹیکسوں میں مسلسل اضافہ عوام پر ظلم ہے بجلی ، گیس ، تیل کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہیں حکومت فیصلہ واپس لے اگر بجٹ سود فری نہ ہوا اور مہنگائی میں کمی نہ کی گئی تو 11جون لاہور سے حکومت مخالف تحریک کا آغاز کریں گے