کراچی(رپورٹ/حافظ محمد قیصر) ڈسٹرکٹ کورنگی کراچی کی حدود بابر مارکیٹ کے مقام پر غیرقانونی تجاوزات مافیا نے فٹ پاتھ اور مین روڈ کے دونوں اطراف پر ٹھیلے وپتھارے لگوا کر قبضہ کرلیا ہے متعلقہ لانڈھی پولیس کی جانب سے آئے روز مبینہ 35ہزار روپے فی نیا ٹھیلہ و پتھارہ لگانے کے عوض بطور رشوت وصول کیے جاتے ہیں اسکے علاوہ روزانہ کی بنیاد پر لانڈھی پولیس کے اہلکار فی ٹھیلہ و پتھارہ 100روپے بھتہ وصول کرتے ہیں بابر مارکیٹ کے دونوں اطراف مین روڈ پر قائم تجاوزات کے باعث شہریوں کا پیدل چلنا اور براستہ بابر مارکیٹ کورنگی کی طرف آنا اور جانا عذاب بن گیا ہے مقامی پولیس کی مبینہ سرپرستی کے باعث لانڈھی ٹریفک پولیس کو ٹریفک کنٹرول کرنے اور ٹریفک کا بہاو مسلسل قائم رکھنے میں بھی شدید اذیت ودشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے کچھ دن قبل کے ایم سی کے عملے نے تاجر برادری کی جانب سے شکایت کرنے پر بابر مارکیٹ کے دونوں اطراف غیرقانونی تجاوزات مافیا کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ٹھیلے وپتھارے ہٹوا دئیے تھے آپریشن کے ایک ہفتہ بعد ہی لانڈھی پولیس کی مبینہ سرپرستی اور فی ٹھیلہ و پتھارہ 30 سے 35ہزار روپے بطور رشوت وصول کرنے کے بعد دوبارہ مین روڈ و فٹ پاتھ پر غیرقانونی ٹھیلے و پتھارے قائم کروادئیے گئے ہیں غیرقانونی تجاوزات کے باعث ایمرجنسی کی صورت میں ٹریفک جام کے ہوجاتا ہے اور گھنٹوں ایمبولینس رش میں پھنسی رہتی ہے جس کی وجہ سے بعض دفعہ اسپتال تک پہنچنے سے پہلے ہی مریض کی موت واقع ہوجاتی ہے ایس ایس پی کورنگی ساجد امیر سدوزئی کے چارج لینے کے بعد سے ہی ایک دفعہ پھر تجاوزات مافیا بے لگام ہوگیا ہے اور بابر مارکیٹ کے دونوں اطراف مین روڈ اور فٹ پاتھ پر تجاوزات مافیا نے قبضہ کرلیا ہے سپریم کورٹ آف پاکستان کے واضح احکامات ہیں کہ مین شاہراہوں پر قائم مستقل و عارضی غیرقانونی تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا جائے جسکی ڈائریکشن آئی جی سندھ صاحب کی گئی تھی ڈی آئی جی ٹریفک،ڈی آئی جی ایسٹ اور ایس ایس پی کورنگی کو معاملے کا نوٹس لینا چاہیے اور بابر مارکیٹ کے دونوں اطراف مین روٹ و فٹ پاتھ پر ٹھیلے و پتھارہ مافیا کے خلاف کارروائی کر کے مین روڈ و فٹ پاتھ کو کلئیر کرواناچاہیے۔