کراچی(نمائندہ خصوصی) شہریوں کو چایئے کہ وہ اپنی سماجی ذمہ داری کو پورا کرتے ہوئے تمام رہائشی اور تجارتی عمارتوں میں جدید فائر سیفٹی سسٹم نصب کیا جائے تاکہ قیمتی انسانی جانوں کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکے ان خیالات کا اظہار گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے بطور مہمان خصوصی نیشنل فورم فار انوائرنمنٹ اینڈ ہیلتھ اور فائر پروٹیکشن انڈسٹری آف پاکستان کے تحت منعقدہ 12ویں فائر سیفٹی اور سیکورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر سندھ کے صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ، کمشنر کراچی اقبال میمن، نیشنل فورم کے صدر محمد نعیم قریشی، سیکڑیٹری جنرل رقیہ نعیم، نائب صدر انجینئر ندیم اشرف، ایف پی آئی پی کے صدر ڈاکڑ عمران تاج، آباد کے پیٹرن محسن شیخانی، سائٹ ایسو سی ایشن کے نائب صدر محمد حسین موسانی، قائد اعظم تھرمل پاور کے راشد محبوب، زلیخا سورما، نوید انجم، خالد لطیف، سعید جدون، سابق فائر چیف کے ایم سی مبین احمد، نعیم یوسف و دیگر نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر کامران ٹیسوری نے کہاکہ گذشتہ دنوں میری شیر شاہ کباڑی مارکیٹ میں دکانداروں سے ملاقات ہوئی جہاں آگ لگنے کے باعث لاکھوں روپے کا مالی نقصان ہوا تھا وہاں میں نے ان سے پوچھا کہ کیا آپ لوگوں نے دکانوں میں فائر سیفٹی کے آلات لگائے ہوئے تھے انہوں نے اسکا نفی میں جواب دیا جس سے ان لوگوں کی فائر سیفٹی کی اہمیت کا اندازہ ہوا۔ انہوں نے کہاکہ اگر لوگ اپنے گھروں اور دکانوں میں فائر سسٹم نصب کریں وہ جانی و مالی طور پر محفوظ رہ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا تمام لوگوں کو چایئے کہ وہ فائر سیفٹی سسٹم لگائیں تاکہ وہ انسانی جانوں اور لاکھوں روپے کے نقصان سے بھی بچ جائیں۔اس موقع پر کہاکہ فائر سیفٹی کے نظام کو جدید نظام سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کا کہا کہ شہر میں کمیو نٹی کی سطح پر عوام کو آگ سے بچاﺅ کی ضرورت ہے۔صنعتی ملازمین، مزدوروں اور اداروں کے ملازمین اور عوام میں آگ سے بچاﺅ کے بارے میں آگاہی سے جانی اور مالی نقصانات کو کم کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ تمام صنعتی اور کاروباری اداروں پر آگ بجھانے کے آلات اور ضروری انتظامات کو بھی یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔اس موقع پر کمشنر کراچی محمد اقبال میمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوگ اپنی عمارتوں ، دفتروں کو دیگر مقامات پر آگ سے بچاﺅ کے آلات لگانے کو تیار نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ اتنظامیہ کے پاس اب ان تمام لوگوں کیخلاف کاروائی کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے ۔انہوں نے شہید ملت روڈ پر واقع بلڈنگ میں آگ لگنے کے بعد تین دن تک آگ بجھاتے رہے کیونکہ اس بلڈنگ کی بیسمنٹ میں بہت بڑی تعداد میں کوگنگ آئل اور دیگر چیزیں غیر قانونی طور پر موجود تھیں جس کے باعث آگ پر قابو پانے میں مشکلات پیش آئیں۔اس موقع پر نیشنل فورم کے صدر محمد نعیم قریشی نے کہاکہ اس کانفرنس کا مقصد تمام متعلقہ اداروں کیساتھ بیٹھ کر فائر سیفٹی کی اہمیت پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔انہوں نے کہ آگ سے بچاﺅ کے انتظامات تمام صنعتوں، اداروں ، کاروباری عمارتوں میں آگ سے بچاﺅ کےلئے ضروری اقدامات کئے جائیں۔اس موقع پر محسن شیخانی نے کہاکہ مارکیٹ کی ایسو سی ایشن، یونین اور تجارتی عمارتوں کو چایئے کہ وہ فائر ایکسپرٹ کی مدد سے اپنی جگہوں پر آگ سے بچاﺅ سے متعلق ضروری اقدامات کریں۔اس موقع پر سائٹ ایسو سی ایشن کے نائب صدر محمد حسین موسانی نے کہاکہ انڈسٹریز سندھ حکومت کیساتھ ملکر کام کرنے کو تیار ہے تاکہ ہر انڈسٹری کی عمارت میں فائر سسٹم نصب کیا جائے اور کسی بڑے نقصان سے محفوظ رہا جائے ۔اس موقع پر ایف پی آئی پی کے صدر ڈاکڑ عمران تاج نے کہاکہ بلند عمارتوں کی تعمیرات کے دوران پاکستان بلڈنگ کورڈ کے فائر سیفٹی کے قوانین پر سختی سے عمل درآمد کیا جانا چایئے۔