کراچی (نمائندہ خصوصی)صوبائی وزیر اطلاعات ، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن کا عالمی بینک کے سینئر ٹرانسپورٹ اسپشلسٹ لنکن فلور سے بی آر ٹی یلو لائن سے متعلق اجلاس ۔ جس میں بی آر ٹی یلو لائن کی پی سی ون اور 2 متبادل تجاویز پر تفصیلی گفتگو کے بعد مزید اجلاس منعقد کر کے ایک ہفتہ میں حتمی فیصلہ کرنے پر اتفاق کیا گیا ۔ شرجیل انعام میمن نے عالمی بینک کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یلو لائن پروجیکٹ کو مزید بہتر کرنے اور اقتصادی طور پر کامیاب ماڈل بنانے کے لیے پی سی ون کے علاوہ دو متبادل تجاویز مرتب کی ہیں ، جو کہ عالمی بینک سے بھی شیئر کر دی ہیں ، صوبائی وزیر نے کہا کہ شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ کے نظام کو اپ گریڈ کرنے کے لیے سندھ حکومت سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے ، کچھ ماہ قبل پیپلز بس سروس کا آغاز کیا ہے، جوکہ ایک کامیاب ماڈل ہے، 8 ارب روپے کی لاگت سے پروجیکٹ کا آغاز کیا ہے، جس کی فلیٹ میں 250 ہائبرڈ ڈیزل بسیں شامل ہیں ، پیپلز بس سروس وفاقی حکومت کے ادارے این آر ٹی سی کے اشتراک سے چلائی جا رہی ہے ، جس کو مختصر عرصہ میں شہریوں میں بے پناہ مقبولیت حاصل ہوئی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت چاہتی ہے کہ یلو لائن پروجیکٹ ایک ماڈل پروجیکٹ بنے ، اس کے انفراسٹرکچر کی لاگت میں کمی لائیں، اور یلو لائن کی بسوں کی فلیٹ میں اضافہ کریں ، اس کے علاوہ سالانہ سبسڈی کی مد میں حکومت کے اخراجات کم سے کم ہوں۔عالمی بنک کے سینئر ٹرانسپورٹ اسپشلسٹ لنکن فلور نے کہا کہ کراچی ہماری ترجیحات میں شامل ہے ، عالمی بینک کراچی کے پبلک ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کو ترقی دینے میں حکومت سندھ کی ہر ممکن معاونت کے لیے کمٹیڈ ہے، اجلاس میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ عبدالحلیم شیخ ، سندھ حکومت کے سینئر افسر زبیر چنہ ، ایم ڈی سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی الطاف ساریو ، پروجیکٹ ڈائریکٹر یلو لائن فضل امیر ، نیسپاک اور ڈار کنسلٹنٹس کے نمائندوں نے شرکت کی ۔