لندن (نیٹ نیوز)
نوکیا کے سی ای او پیکا لنڈمارک نے پیشگوئی کی ہے کہ اس دہائی کے آخر تک 6 جی موبائل نیٹ ورک فعال ہوجائے گا اور اسمارٹ فون in کی مقبولیت کم ہوجائے گی۔
ورلڈ اکنامک فورم میں ایک پینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2030 کے قریب 6 جی ٹیکنالوجی کمرشل مارکیٹ کا حصہ بن جائے گی۔
سی ای او نوکیا سے سوال کیا گیا تھا کہ دنیا اسمارٹ فونز سے ہٹ کر اسمارٹ عینکوں اور دیگر ڈیوائسز پر کب منتقل ہوگی؟
جواب میں پیکا نے کہا کہ ’’6 جی ٹیکنالوجی آنے سے پہلے ہی ایسا ہوجائے گا، اُس وقت اسمارٹ فونز اتنے زیادہ عام نہیں رہیں گے، زیادہ تر ڈیوائسز ہمارے جسم میں ہی نصب ہوجائیں گی‘‘۔
نوکیا سی ای او نے یہ نہیں واضح کیا کہ وہ کن ڈیوائسز کی بات کر رہے ہیں لیکن ٹیسلا سمیت کچھ کمپنیز ’’برین کمپیوٹر انٹرفیس‘‘ ٹیکنالوجی پر کام کر رہی ہیں۔
اس ٹیکنالوجی کے ذریعے کوئی بھی کام کرنے کے لیے انسانی ذہن کے سگنلز ایک ڈیوائس پر منتقل ہوں گے اور مشین وہ کام کردے گی۔
یاد رہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے رواں سال فروری میں 5 جی ٹیکنالوجی متعارف کروانے کے لیے پالیسی تیار کی تھی۔
چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ریٹائرڈ) عامر عظیم باجوہ نے کہا تھا کہ ملک میں 5 جی ٹیکنالوجی اپریل 2023 تک لانچ کر دی جائے گی۔