اسلام آباد( کامرس رپورٹر )وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار سے میمبر برطانوی دارلعوام (ہاءوس آف کامنز) / آل پارٹی پارلیمانی گروپ آن پاکستان کی شریک چیئر محترمہ یاسمین قریشی نے آج منگل کوفنانس ڈویژن میں ملاقات کی۔
وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے رکن پارلیمنٹ محترمہ یاسمین قریشی کا خیرمقدم کیا اور پاکستانی معیشت کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔ انہوں نے انہیں موجودہ حکومت کی جانب سے کاروبار کرنے میں آسانی، برآمدات کی حوصلہ افزائی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو آسان بنا کر پائیدار اور جامع اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے کیے جانے والے مختلف پالیسی اقدامات سے آگاہ کیا۔ وزیر خزانہ نے پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے ہونے والے معاشی اور مالی نقصانات کے بارےمیں بھ بتایا۔ انہوں نے پاکستان کو سیلاب سے متعلق امداد فراہم کرنے پر برطانوی حکومت کی تعریف کی۔
پاک برطانیہ دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے دونوں ممالک کے درمیان دوستی کی موجودگی صورت حال پر اطمینان کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تعاون مستقبل میں مزید مضبوط ہوگا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے برطانیہ کی اقتصادی ترقی اور دونوں ممالک کے درمیان روابط کے قیام میں پاکستانی تارکین وطن کے تعاون کو بھی سراہا۔محترمہ یاسمین قریشی نے تباہ کن سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے پائیدار اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے پاکستان میں موجودہ حکومت کی اقتصادی و معاشی پالیسیوں کو سراہا۔ انہوں نے مزید امید ظاہر کی کہ پاکستان میں موجودہ قیادت کی دانشمندانہ پالیسیوں کے باعث پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
برطانوی رکن پارلیمنٹ محترمہ یاسمین قریشی، ایم پی (لیبر پارٹی) بولٹن ساؤتھ ایسٹ سے 2010، 2015 اور 2017 میں ممبر پارلیمنٹ (ایم پی) منتخب ہوئیں۔ وہ دسمبر 2016 سے اپریل 2020 تک شیڈو منسٹر فار جسٹس رہیں۔ اس کے بعد وہ شیڈو منسٹر فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ بن گئیں۔ اپریل 2020 سے دسمبر 2021 تک شیڈو منسٹر بننے سے پہلے وہ اہم کمیٹیوں کی رکن رہیں جن میں خارجہ امور کی ذیلی کمیٹی، امور داخلہ کمیٹی، پرائیویسی اور حکم امتناعی کمیٹی، سیاسی اور آئینی اصلاحاتی کمیٹی، جسٹس کمیٹی شامل ہیں۔ محترمہ یاسمین قریشی آل پارٹی پارلیمانی گروپس کی رکن ہیں جن میں برطانیہ-پاکستان تجارت اور سیاحت، بچوں کی دیکھ بھال اور ابتدائی تعلیم وغیرہ شامل ہیں۔