کراچی(نمائندہ خصوصی) صوبائی وزیر اطلاعات ، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ گزشتہ روز سی او پی 27 نے موسمیاتی تبدیلیوں اور نقصانات کا فنڈ قائم کردیا ہے، یہ بہت ہی اہم عالمی مسئلہ تھا ۔ پوری قوم کومبارکباد پیش کرتاہوں، کل ہمارے وزیرخارجہ بلاول بھٹوزرداری کی مسلسل کاوشوں اورمحنتوں سے سی او پی 27 نے پاکستان کاکیس تسلیم کرلیا۔ جس سے موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے پاکستان سمیت ان تمام ممالک کافائدہ ہوگا جو موسمیاتی تبدیلیوں کی زدمیں آئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف ہمارے وزیر خارجہ سیلاب متاثرین کا کیس عالمی سطح پر لڑ رہے ہیں ، جس کے موقف کو عالمی دنیا نے تسلیم کیا ہے۔ اس کے برعکس سابق وزیر اعظم نے سیلاب متاثرین کے بیانیہ کو شدید دھچکا پہنچایا ۔ سیلاب کے بعد پوری دنیا کی نظریں پاکستان پر تھیں ، غیر ملکی سربراہان اور عالمی این جی اوز پاکستان آرہی تھیں ۔ اس شخص نے جھوٹے لانگ مارچ کا ڈرامہ رچاکر ملک میں ایسے حالات پیدا کئے کہ پوری دنیا کا رخ موڑ دیا ۔ عالمی تنظیموں نے اپنے پروگرام روک دیئے ۔ عمران خان نے اپنے ذاتی مفادات کے لیے ملک اور سیلاب زدگان کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے ۔ آج بھی لاکھوں افراد امداد کے منتظر ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسیمبلی کمیٹی روم میں پیر کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے سی او پی 27 کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ترقی پذیر ممالک کو فائدہ ہوگا اور موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصانات کا کسی حد تک ازالہ ہوسکے گا ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے کوشاں ہیں ۔ سندھ کابینہ نے گندم کی سپورٹ پرائس 4000 روپے فی من مقرر کی تھی ۔ اس اقدام سے گندم کے آبادگاروں کی ہمت افزائی ہوئی ہے ، جس سے گندم کی پیداوار میں اضافہ ہوگا اور آئندہ گندم کی سیزن میں پاکستان گندم میں خود کفیل ہو جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ آج سے سندھ حکومت کی جانب سے سیلاب متاثرہ علاقوں میں سروے کے کام کا آغاز ہوگیا ہے ۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے سختی سے ہدایت دی ہے کہ جو کسان گندم اگا رہے ہیں ان تمام کسانوں کو فوری طور پر 5, 5 ہزار روپے فی ایکڑ دیئے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ گھروں کی تعمیر پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے اور 20 لاکھ سے زائد متاثرین کے گھروں کی تعمیر کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سیلاب متاثرین کے نام پر جو بھی چندہ جمع کیا وہ لانگ مارچ اور سوشل میڈیا کی گھناؤنی مہم پر لگا دیا ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ وہ ایف آئی اے اور نیب سے اپیل کرتے ہیں کہ پی ٹی آئی کی جانب سے سیلاب متاثرین کے نام پر لئے گئے عطیات کا آڈٹ کرایا جائے تاکہ پتہ چل سکے کہ یہ پیسا کہاں گیا۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ عمران خان نے گزشتہ روز کس قانون کے تحت یہ کہا ہے کہ اداروں نے موجودہ اتحادی جماعتوں کو حکومت بنانے سے روکا کیوں نہیں ۔ ایک منتخب اسیمبلی موجود ہے ، جہاں اتحادی جماعتوں کی اکثریت ہے ، ان کا یہ آئینی و قانونی حق ہے کہ کسی کو بھی وزیراعظم کے عہدے کے لئے منتخب کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کے قانون اور اداروں کو متحرک ہونا چاہیے ۔ ایک شخص اداروں کو کھلے عام غیر آئینی اور غیر قانونی کام کرنے کا کہہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ عمران خان نے اس قسم کی بات کی ہو۔ عمران خان ملک کے آئین و قانون کی دھجیاں اڑاتا رہا ہے ۔ اس نے جعلی خط پر اسیمبلی توڑ دی ۔ اداروں پر الزام تراشیاں کرتا رہا اور اداروں کو متنازع بنانے کی سازشیں کرتا رہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے لانگ مارچ حملہ کیس پر وزیر اعظم ، وفاقی وزیر داخلہ اور اداروں پر الزامات لگائے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ چیف جسٹس سپریم کورٹ اور تمام عدلیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ آئین کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیا جائے اور اس شخص کو عدالت کے کٹہرے میں بلایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا احتساب ہونا چاہیے ، اور اس کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی جائے ۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ باقی لوگوں کو جھوٹے الزامات پر جیل ہو جاتی ہے ، اس شخص میں کون سے سرخاب کے پر لگے ہوئے ہیں ۔ اس شخص پر جرم ثابت ہوچکے ہیں ۔ یہ شخص ہر قسم کے گھناؤنے جرم میں ملوث رہا ہے ۔ کینسر ہسپتال کے نام پر ، اسکولوں کے نام پر لئے گئے چندے ہضم کر گیا۔ فارین فنڈنگ اور منی لانڈرنگ میں ملوث پایا گیا ۔ ایسے شخص کو آزاد گھومنے کی اجازت ہے ، جو نہیں ہونی چاہیے ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ عمران خان کا ذریعہ معاش چیٹنگ اور دو نمبری ہے۔ اس شخص نے گھڑی چوری کی ہیٹرک مکمل کر لی ۔ گھڑیوں کی چوری کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دینی چاہیے ۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ جس شخص کو معروف کرکٹر کے طور پر دنیا جانتی تھی ، آج اس شخص کو دنیا بطور گھڑی چور کے یاد کر رہی ہے ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ عمران خان نے توشہ خانہ کے قوانین کی بھی خلاف ورزی کی ہے ۔ توشہ خانہ قوانین کے مطابق تحائف رٹین Retain کئے جا سکتے ہیں ، ان کو بازار میں بیچا نہیں جا سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے توشہ خانہ سے گاڑی لی وہ آج بھی ان کے استعمال میں ہے ۔ عمران خان نے اٹھائی گری والا کام کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی شخص اتنی حد تک گھر سکتا ہے کہ خانہ کعبہ کی تصویر والی گھڑی اس شخص نے بیچ ڈالی ۔ عمران خان کے لئے یہ ڈوب مرنے کا مقام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ شخص کبھی وزیراعظم نہیں بن سکتا ، لیکن خدانخواستہ اگر یہ دوبارہ کبھی وزیراعظم بن گیا تو دنیا میں جائے گا تو دنیا کیا سمجھے گی کہ گھڑی چور وزیراعظم ہے۔ اس کو کیا تحفہ دے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے معصوم ورکرز سوچ رہے ہیں کہ عمران خان کی کس بات پر یقین کریں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے ڈی سی مٹیاری اور ملوث افسران کو معطل کردیا گیا ہے ۔ اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے ، اس کیس میں گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں ، جو بھی ملوث ہوگا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔ سیہون حادثے پر سوال پر انہوں نے کہا کہ افسوس ناک واقعہ ہوا ہے ۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے گفلت برتنے والے افسران کو معطل کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے انڈس ہائی وے کو ڈیوئل کرنے کے لیے 10 مرتبہ وفاقی حکومت کو خط لکھا لیکن اس پر کوئی دھیان نہیں دیا گیا ۔