کراچی( نمائندہ خصوصی)ایک اندازے کے مطابق 1.5 گھنٹے مسلسل سورج کی روشنی زمین پر گرتی ہے جو سالانہ عالمی توانائی کی کھپت کو پورا کر سکتی ہے ہر سیکنڈ میںکم و بیش 1لاکھ73ہزارٹیرا واٹ شمسی توانائی زمین کی سطح تک پہنچتی ہے جو کہ عالمی بجلی سے تقریباً 10,000 گنا زیادہ ہے۔جس کا صحیح استعمال صحرائے صحارا کے کل رقبے کا صرف 16فیصدحصہ اگر سولر پینل سے ڈھک دیاجائے تو دنیا کی توانائی کی کل طلب کو پورا کیا جاسکتاہے۔ان خیالات کا اظہار3 رے سولیوشن لمیٹڈ کے سی ای او عمران امتیاز بٹ نے اقرا یونیورسٹی نارتھ کیمپس میں ” توانائی کی بچت اور وسائل کا موثر استعمال“ کے حوالے سے منعقدہ سیمینار میں کرتے ہوئے کیا ۔انھوں نے کہا کہ وسائل کا بے دریغ استعمال دنیا بھر کے دانشوروںکے لیے بڑھتی ہوئی تشویش کا باعث ہے اس اہم مسئلے کو حل کرنے کے لیے ہمیں بہتر اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے جس کے لیے قدرتی وسائل شمسی توانائی، ہواکی توانائی ،جیو تھرمل توانائی ،بایوماس توانائی اور ہائیڈرو پاورتوانائی کے بروقت اورموثر استعمال سے بحران سے بچا جاسکتاہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس مسئلے کے حوالے سے نوجوان طلباءمیں آگاہی کی اشد ضرورت ہے جو اقتصادی ترقی کے لیے بھی دور جدید میں فائدہ مندہوگااور ایسے حالات میں برقی آلات سے توانائی کی بچت کرنے کے لیے ڈی سی انورٹرکو اے سی پر سوئچ کرنا، ایل ای ڈی لائٹس کا استعمال کرنا، ڈی سی انورٹر پنکھوں کا استعمال کرنا،ای وی اور پلگ ان ہائبرڈ گاڑیوں کا استعمال کرنا اور دیگر شامل ہیں۔تقریب کے اختتام پر اقراءیونیورسٹی نارتھ کیمپس کے شعبہ بزنس ایڈمنسٹریشن کی اسسٹنٹ پروفیسر اریبہ اقبال نے مہمان خصوصی عمران امتیاز بٹ کویادگاری شیلڈ پیش کی اور شرکاءسے اظہار تشکر کیا۔