اسلام آباد (بیورو رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر عمران خان کی حکومت ہوتی تو ایک ماہ میں ملک نے ڈیفالٹ ہونا تھا، پنڈی کیوں جا رہے ہیں؟ یہ عمران خان سے خود پوچھیں،، اسٹیبلشمنٹ سے وہ سپورٹ چاہتا ہوں جو آئین کے مطابق ہو۔ ایک انٹرویومیں شاہد خاقان عباسی نے ایک سوال کے جواب میں استفسار کیا کہ عمران خان نے کبھی اپنی کارکردگی کی بات کی ہے؟عمران خان ایک ارب ڈالرز کا پیٹرول ہر مہینے مفت بانٹتا رہا۔انہوں نے کہا کہ جتنے چیلنجز آج پاکستان کو ہیں اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، الیکشن بھی ان چیزوں کا حل نہیں ہے، الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوں گے، سیاست دان کی جگہ پارلیمان میں ہے، جو سیاستدان سڑکوں پر ہو گا وہ ملک کے مسائل میں اضافہ کرے گا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جب اخراجات بڑھتے ہیں تو اس کے مطابق قیمتیں بھی اضافہ کرنا پڑتا ہے، عمران خان نے بجلی اور گیس کے نظام کو تباہ کر دیا۔انہوں نے کہا کہ میں اسٹیبلشمنٹ سے وہ سپورٹ چاہتا ہوں جو آئین کے مطابق ہو، آرمی چیف کی تعیناتی روٹین کا مسئلہ ہونا چاہیے، آرمی چیف کی تعیناتی صرف وزیراعظم کا اختیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی پر وزیراعظم کسی سے بھی مشاورت کر سکتے ہیں، آرمی چیف کی تعیناتی پر مشاورت ضروری نہیں ہے، آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ وزیراعظم نے ہی کرنا ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ نیب کے تماشے کو بھی اب ختم کرنا پڑے گا، ہم نیب کو ختم نہیں کر سکتے، ساری جماعتیں متفق ہو کر نیب کو ختم کریں، پاکستان کے مسائل کی اہم وجہ نیب ہے جس نے ملک کو تباہ کردیا، ہم نے نیب کو سیاسی مقاصد کیلئے کبھی استعمال نہیں کیا، جو خرابی ہے اس کو جڑ سے پھینکا جائے۔شاہد خاقان عباسی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ غیر ذمہ دارانہ بیانات دیں گے تو ملک نہیں چل سکے گا، جن ممالک کی معیشت مضبوط تھی وہ بھی مشکل میں ہیں، مشکلات کچھ عرصہ رہیں گی، ہمیں سوچنا ہوگا کہ ملک کے مسائل کیسے حل ہوں گے؟۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج ہمیں اقتدار سے ہٹ کر ملک کے مسائل کو دیکھنا ہوگا، ملک کو ان مسائل سے نکالنے کیلئے بھی سب کو حصہ ڈالنا ہوگا۔