کراچی(نمائندہ خصوصی) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ورلڈ بینک کی مشاورت سے فیصلہ کیا ہے کہ 12.5 ایکڑ اراضی رکھنے والے چھوٹے کاشتکاروں کو بیج اور کھاد کیلئے زیادہ رقم فراہم کی جائے گی نیز 5000 روپے فی ایکڑ ادائیگی کا فیصلہ ہوا ہے۔ یہ بات ورلڈ بینک کے ریجنل ڈائریکٹر مسٹر جان روم (Mr. John Roome) کے ساتھ ایک ملاقات میں سامنے آئی جو حالیہ سیلاب میں اپنے گھروں سے محروم ہونے والے چھوٹے کسانوں اور گھرانوں کے سروے کیلئے صوبائی حکومت کی جانب سے وضع کردہ طریقہ کار کا معائنہ کرنے آئے تھے۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری سہیل راجپوت، چیئرمین پی اینڈ ڈی حسن نقوی، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری فیاض جتوئی اور عالمی بنک کے مسٹر عبدالرزاق نے شرکت کی جبکہ ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر مسٹر ناجے بنہاسین اور انکی ٹیم نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ چھوٹے کاشتکاروں کا سروے کیا جارہا ہے تاکہ وہ مجوزہ تیار کئے گئے مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (MIS) میں رجسٹرڈ ہوسکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کے تعاون سے تمام کاشتکاروں میں 5000 روپے فی ایکڑ تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ عالمی بینک نے کاشتکاروں میں 100 ملین ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔ عالمی بینک نے 12.5 ایکڑ اراضی رکھنے والے چھوٹے کسانوں کو 5000 روپے فی ایکڑ دینے کی حد مقرر کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے دورہ پر آئی ٹیم کے ساتھ اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا جس میں چھوٹے کاشتکاروں کو مزید رقم فراہم کرنے پر اتفاق ہوا تاکہ وہ یوریا بھی خرید سکیں۔ وزیراعلیٰ نے عالمی بینک کے ریجنل ڈائریکٹر کو بتایا کہ بورڈ آف ریونیو اور محکمہ زراعت کی جانب سے مشترکہ طور پر کرائے جانے والے سروے میں 12.5 ایکڑ اراضی رکھنے والے چھوٹے کاشتکاروں کا تعین ہوسکے گا ۔
مکانات: اجلاس میں شدید بارشوں سے تباہ ہونے والے مکانات کی تعمیر سے متعلق معاملہ بھی زیر بحث آیا ۔ ورلڈ بینک نے گھروں کی تعمیر کیلئے 110 ارب روپے دینے کا وعدہ کیا ہے جس کیلئے طریقہ کار طے کر دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عالمی بینک کی سفارش پر پیپلز ہاؤسنگ کمپنی بنائی گئی ہے جسکو اپنے سسٹم اور آپریشن کو تیار کرنے کیلئے 500 ملین روپے فراہم کیے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انکی کابینہ نے 50 ارب روپے ہاؤسنگ پروجیکٹ شروع کرنے کی منظوری دی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ متاثرہ افراد میں رقم تقسیم کرنے کیلئے آپریٹر/ پارٹنر این جی اوز کو ایک ہفتے کے اندر سسٹم میں شامل کیا جائے گا۔ سندھ حکومت اور عالمی بینک پہلے ہی اس بات پر اتفاق کرچکے ہیں کہ ہر ایک متاثرہ شخص کو گھر کی تعمیر شروع کرنے کیلئے پہلے 50 ہزار روپے دیے جائیں گے، باقی 250000 روپے انہیں اس وقت دیے جائیں گے جب انکے گھروں کی تعمیر کا کام دیواروں کو اٹھانے تک پہنچ جائے گا۔ عالمی بینک کے ریجنل ڈائریکٹر اور انکی ٹیم نے صوبائی حکومت کی جانب سے وضع طریقہ کار پر اطمینان کا اظہار کیا۔