کوئٹہ(نمائندہ خصوصی) ڈاکٹر پالیتا مہیپالا ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن پاکستان کی نمائندے نے آج کوئٹہ سینٹرل جیل میں دو ٹیلی میڈیسن کلینکس کی افتتاح کی جو کہ دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہے، جو ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کوئٹہ جیل سے کیا۔
یہ پروگرام ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے جینڈر بیسٹ وائلنس کے سیکشن کے تعاون سے منعقد کرایا گیا۔
اس پروگرام کا مقصد بلوچستان میں صحت کے شعبے کو بہتر اور جدید خطوط پہ ڈالنا ہے، تاکہ لوگوں کو صحت کی سہولیات کم وقت میں،اعلی قسم سروسز دی جاسکیں، یہ مشترکہ کاوش ہے، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن، بلوچستان انسٹی ٹیوٹ آف سائیکاٹری اور بہوریل سائنس اور بلوچستان جیل ڈیپارٹمنٹ سے کی گئی۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن بلوچستان میں سیلاب زدہ علاقوں میں صحت کے سسٹم کو بہتر کرنے میں حکومت بلوچستان کا ساتھ دے رہا ہے، تاکہ بلوچستان میں سیلاب سے صحت کے محکمہ کو جو نقصانات ہوئے ہیں ان کا ملکر ازالہ کیا جائے۔ آج کوئٹہ سینٹرل جیل میں 02 ٹیلی میڈیکل کلینک کی بنیاد رکھنا ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ان کاوشوں کا ایک کڑی ہے جو کہ اپنی نوعیت کی دنیا میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی پہلی اقدام ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن بلوچستان میں اس طرح کی مزید ٹیلی میڈیکل کلینکس بنانے کا عزم رکھتی ہے، تاکہ لوگوں کو ان کے دیلیز پہ صحت کی جدید سہولیات فراہم کی جاسکے۔ اس کے ساتھ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن جیل ڈیپارٹمنٹ کے صحت کے سیکٹر کو سپورٹ کرتی رہے گی۔
02 ٹیلی میڈیکل کلینکس کی افتتاح کے لیے کوئٹہ جیل میں شجاع کاسی ائی جی جیل اور سپرٹنڈنٹ کوئٹہ جیل اسحاق زہری نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈیلی گیشن جن میں ڈاکٹر پالیتا مہیپالا ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن پاکستان کی نمائندے، ڈاکٹر اسفندیار ورلڈ ہیلتھ ارگنائزیشن کے بلوچستان کے ہیڈ، میر بہرام لہڑی جینڈر ایکسپرٹ اور دیگر مہمانان میں ڈاکٹر خالد قمبرانی، ڈاکٹر یوسف، ڈاکٹر حضرت علی اور اور دیگر کو خوش امدید کیا اور WHO کی کاوشوں کو سرہا اور جیل میں ٹیلی میڈیکل کلینکس کی سروسز شروع کرنے پر ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پہ شجاع کاسی ائی جی جیل نے ڈیلی گیشن کو بریفنگ دی اور اپنے طرف سے ہر قسم کی تعاون کی یقین دہانی کی اور امید رکھی کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ہمارے ساتھ مستقل تعاون میں رہے گا۔