کراچی(نمائندہ خصوصی) صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن سے عالمی بینک کے ٹرانسپورٹ اسپشلسٹ بلال پراچہ نے ان کے دفتر میں ملاقات کی ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ حکومت کی کوشش ہے کہ یلو لائن پروجیکٹ پر کام کا جلد از جلد آغاز کیا جائے ۔ گزشتہ روز یلو لائن سے متعلق ہونے والے اجلاس میں انہوں نے پروجیکٹ کے لئے بسوں کی خریداری کا عمل شروع کرنے کی ہدایت کردی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پروجیکٹ کنسلٹنٹس سے مل کر پی سی ون پر نظر ثانی کے لیے پلان ون اور پلان ٹو پر ورکنگ کر رہے ہیں ۔ جس کو عالمی بینک کے آئندہ ہونے والے اجلاس میں مشاورت کے لیے پیش کیا جائے گا ۔ نئے پلان میں ڈیپو کی تعمیر کے لیے بی آر ٹی کے روٹ پر زمین کی عدم دستیابی کی وجہ سے 6 ڈیپو کے بجائے 2 ملٹی اسٹوری ڈیپو کی تجویز تیار کی ہے ، شرجیل انعام میمن
نے کہا کہ بی آر ٹی یلو لائن کے نئے پلان میں فیڈر سروس کو بھی شامل کیا گیا ہے،تاکہ کراچی کے زیادہ سے زیادہ شہری اس جدید پبلک ٹرانسپورٹ سے استفادہ کر سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے کراچی کو جدید پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام دینے کا آغاز کردیا ہے ،پیپلز بس سروس ، اورینج لائن ، الیکٹرک بس سروس شروع کر دی ہیں ۔ ریڈ لائن پر تیزی سے کام جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریڈ لائن اور یلو لائن کی تعمیر مکمل ہونے سے شہر کی بڑی آبادی کو ٹرانسپورٹ کی جدید سہولیات میسر آجائیں گی ۔