لاڑکانہ(بیورورپورٹ) ایف ایف سی کی جانب سے شکارپور میں منافع بخش گندم کی کاشت کے موضوع پر ایک سیمینار کا اہتمام کیا گیا، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایف ایف سی کے زونل ہیڈ محمد علی جنجوعہ نے کہا کہ پوری دنیا کو اس وقت فوڈ سیکورٹی کا سامنا ہے، ملک میں ڈھائی کروڑ گندم کاشت ہوتی ہے کاشتکار کھادوں کے متوازن استعمال سے نہ صرف اپنی پیداوار میں اضافہ کر سکتے ہیں بلکہ ملکی زرمبادلہ میں بھرپور اضافہ کرسکتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ایف ایف سی نے کاشتکاروں کو ڈی اے پی پر سبسڈی دی ہے اور بروقت زرعی خدمات مہیا کر رہی ہے، ریجنل ہیڈ ایف ایف سی انصر جاوید نے لاڑکانہ ڈویژن میں کھاد کی سپلائی اور فراہمی پر بات کی، ایف ایف سی ایگری سروسز ہیڈ حیدرآباد شفیق الرحمان نے کھادوں کے متوازن استعمال اور اس کی افادیت پر بات کی، انہوں نے ایف ایف سی کے سونا ڈی اے پی، سونا یوریا، ایس او پی، سونا زنک اور بوران کے بروقت استعمال پر زور دیا، ایگری آفیسر نیاز احمد خان نے گندم کی پیداواری ٹیکنالوجی اور بروقت کاشت پر زور دیا، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاریکٹر ایگری کلچر لاڑکانہ ڈویژن لال ڈنو جونیجو نے رقبہ کے لحاظ سے پاکستان کا آٹھواں نمبر ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم پیداوار میں اضافہ کریں، ایڈیشنل ڈاریکٹر شکارپور خدابخش کلوڑ نے کہا کہ کاشتکار بروقت گندم کی کاشت کریں اور زیادہ سے زیادہ رقبے پر کاشت کریں، تقریب میں امیر بخش پھوڑ، اعجاز مہر، ڈپٹی ڈاریکٹر لاڑکانہ اسد سولنگی، امجد بھٹو، اسلم کھوکھر، یوسف جروار نے شرکت کی، اختتام پر سیلز آفیسر ایف ایف سی عمران سلامت نے کھادوں کی فراہی پر بات کی اور مہمانوں کا شکریہ ادا کیا.