کراچی (بیورو رپورٹ) صوبائی وزیر اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے بی آر ٹی یلو لائن پروجیکٹ کی بسوں کی خریداری کا عمل شروع کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ یہ ہدایت صوبائی وزیر نے بی آر ٹی یلو لائن پروجیکٹ سے متعلق اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی ۔ اجلاس میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ عبدالحلیم شیخ ، ایم ڈی سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کیپٹن ر الطاف حسین ساریو اور پروجیکٹ ڈائریکٹر یلو لائن امیر فضل شریک تھے ۔ اجلاس میں یلو لائن پروجیکٹ میں مزید بہتری لانے کے لیے مختلف تجاویز پر تفصیلی گفتگو کی گئی ۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ یلو لائن کے مختلف آپشنز پر جامع ورکنگ مکمل کی جائے ، تاکہ عالمی بینک کے آئندہ اجلاس میں پیش کی جاسکے۔ ہم چاہتے ہیں کہ پروجیکٹ کے اسکوپ کو بڑھایا جائے اور بسوں میں مزید اضافہ کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ایف ٹی سی سے بلوچ کالونی اور ایف ٹی سی سے میٹروپول تک یلو لائن کی فیڈر سروس کو بھی پروپوزل میں شامل کیا جائے ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ بی آر ٹی یلو لائن کے تمام پروسیس اور فارملٹیز کو جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ پروجیکٹ پر کام کا آغاز کیا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی بینک کے تعاون سے جاری بی آر ٹی یلو لائن کراچی شہر کا اہم پروجیکٹ ہے۔ پاکستان بننے کے بعد کراچی میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں 1977 میں پبلک ٹرانسپورٹ میں کے ٹی سی کی صورت میں پہلا بڑا پروجیکٹ لانچ کیا گیا تھا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی موجودہ سندھ حکومت دوسری مرتبہ کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ سیکٹر میں پیپلز بس سروس ، بی آر ٹی اورینج لائن ، بی آر ٹی ریڈ لائن ، الیکٹرک بسوں کے بعد یلو لائن پروجیکٹ شروع کرنے جا رہی ہے ، جس سے شہریوں کو ٹرانسپورٹ کی بہترین سہولیات میسر ہوجائینگی ۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی خصوصی ہدایت پر سندھ کے بڑے شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں ۔ رواں ماہ کے آخر میں حیدرآباد میں پیپلز بس سروس کے پہلے روٹ کا آغاز کردیا جائے گا اور حیدر چوک سے ہٹڑی پولیس اسٹیشن تک روٹ پر بسیں چلائی جائیں گی ۔