کراچی(اسٹاف رپورٹر) سرجانی اسکیم 41میں شہریوں کو آلاٹ و غیر آلاٹ شدہ اراضی پر قبضوں کا معاملہ، انسداد وتجاوزات ٹریبونل نے ادارہ ترقیات کراچی کو مذید مقدمات درج کرانے سے روک دیا تفصیلات کے مطابق سرجانی اسکیم 41کے 6 سیکٹرز میں شہریوں کو آلاٹ و غیر آلاٹ شدہ اراضی پر طاقت ور سیاسی قبضہ مافیا گوٹھ آباد کے دستاویزات پرمعصوم شہریوں کو فروخت اور نقشوں کی منظوری کے بغیر تعمیراتی سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں تاہم ادارہ ترقیات کراچی نے قبضہ مافیا کو سرگرمیاں روکنے کیلئے مقامی اخبارات میں نوٹس شائع کرائے اور شہریوں کو سرمایہ کاری کے حوالے سے محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے اس حوالے سے انسداد تجاوزات ٹریبونل میں غلام غوث ولدجمیل احمد رانا،محمد سلطان خان ولد محمد سعید خان،امجد حسین ولدمحمد بادل،علیم الدین ولد ضیاء الدین نے درخواست دائر کی۔درخواست گذاروں نے ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات کراچی کے فوکل پرسن جمیل احمد بلوچ،ڈائریکٹرانسدادو تجاوزات شکیل صدیقی،پروجیکٹ ڈائریکٹرسرجانی شہزاد احمد،سیکرٹری لینڈ یوٹیلائزیشن بورڈ آف ریونیو،سروے سپریٹنڈنٹ،اسٹیشن ہاوس آفیسراینٹی انفورسمنٹ ذون ون،اسٹیشن ہاوس آفیسر تھانہ سرجانی ٹاون کو حریف بنایا گیا ہے۔درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ایف آئی آر درج کرانے کیلئے ہراساں اور دھمکیاں دی جارہیں،زمین سے کوئی تعلق نہیں۔ٹریبونل نے درخواست گزاروں کے خلاف 24نومبر تک ایف آئی آر درج کرانے سے روک دیا ہے۔دوسری جانب سرجانی اسکیم 41کے چھ سیکٹرز میں لینڈ مافیا کا جمعہ بازار لگا ہوا،لینڈ مافیا جھونپڑیوں میں اسٹیٹ ایجنسیاں قائم کر رکھی ہیں جہاں پر معصوم شہریوں کو گوٹھ آباد کے نام پر پلاٹ فروخت کر کے انکی زندگی بھر کی جمع پونجی سے محروم کیا جارہا ہے۔باخبر ذرائع کے مطابق معصوم شہریوں سے لوٹ مار کیلئے انور مجید، علی حسن بروہی کے نام پر چھ ماہ کیلئے پٹہ سسٹم قائم ہے جن کو کھلے عام لوٹ مار کی آزادی ہے۔