کراچی(نمائندہ خصوصی) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ عصر حاضر میں عدم برداشت کا رویہ معاشرے میں بگاڑ کا باعث بنا ہے جنھیں لسانی و مذہبی تعصب سے بالاتر ہوکر قومی یکجہتی کے ذریعے فروغ دینا ناگزیر ہوچکا ہے۔ یہ بات انھوں نے جامعہ کراچی میں سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے زیر اہتمام "پیغام پاکستان تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعلیٰ سندھ کے پہنچنے پر چیئرمین سندھ ہائر ایجوکیشن طارق رفیع نے انکا استقبال کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ جامعہ کراچی بہت بار آچکا ہوں ،کراچی میں پیدا ہوااور اسی شہر میں ابتدائی تعلیم حاصل کی ۔انھوں نے کہا کہ عدم برداشت کا وجود نئی نسل نے ڈالا جو اپنے بزرگوں کی تعلیمات کو بھول چکے۔ انھوں نے نبی پاک ﷺ کے فرمان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پیارے نبی ﷺ نے ہمیں دین میں سب کچھ سکھایا ہے لیکن ہم بلکل انکے برعکس نکل پڑے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ جامعہ کراچی کی جانب سے پیغام پاکستان کے تحت عدم برداشت کا تدارک ایک بہترین اقدام ہے ۔ وزیراعلیٰ نے نام لئے بغیر ایک سیاستدان کی جانب سے سب کو چور اورڈاکو کہنے سے متعلق اپنے خطاب میں کہا کہ بہتر ہوگا کہ دوسروں کو برا بھلا کہنے سے پہلے اپنے آپ کو سدھاریں اور کسی کو درس دینے سے پہلے آپ خود کسی کیلئے مثالی بنیں۔انھوں نے کہا کہ کسی اور کو برا بھلا کہنے سے آپ اچھے نہیں بن جاتے بلکہ کسی پر انگلی اٹھاتے ہیں تو چار انگلیاں آپ کی جانب ہوتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سب سے پہلے ہمیں خود کو سدھارنا ہوگا اور جو کوئی بھی درس دیتا ہے اس پہلے خود عمل کرنا چاہئے۔ انھوں نے طلباء کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ درسگاہوں سے صرف تعلیم نہیں بلکہ ہر لمحہ کچھ نہ کچھ سیکھنے کو ملتا ہے اگر آپ نے سمجھ لیا کہ عقل کل ہیں تو پھر میں انھیں کہوں گا کہ اس نے ابھی تک کچھ نہیں سیکھا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے خطاب میں کہا کہ پیغام پاکستان تقریب میں مدعو کرنا میرے لئے باعث مسرت ہے اسی عنوان کے تحت ہم معاشرے کی تشکیل نو میں کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ صوبے کی ترقی میں جامعات کا کردار اہم ہے ، طلباء میں کردار سازی سے معاشرے میں عدم برداشت کے تدارک کو یقینی بناسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عدم برداشت کا رویہ معاشرہ میں بگاڑ کا سبب بنتا ہے اور کسی بھی مہذب معاشرہ میں دلائل سے ہی فریق کو قائل کیا جاسکتا ہے۔ سب کو مل کر روابط کو فروغ اور اپنی ترقی کو یقینی بنانا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ محفوظ ماحول اور بہتر مستقبل کے حصول کیلئے سب کو ملکر کام کرنا ہوگا ،معاشرے میں بڑھتے ہوئے عدم برداشت کے رجحان کےاازالہ کرنا ہوگا ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہر قسم کی لسانی ومذہبی تعصبات سے بالاتر ہوکر یکجہتی کی سوچ کو فروغ دینا ناگزیر ہے اور زیر تعلیم نوجوان کے صحیح سِمت کا تعین کرناوقت کی ضرورت ہے۔اپنے تقریب کے اختتام میں انھوں نے جامعہ کراچی کی جانب سے تقریب کے انعقاد پر سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی کاوشوں کو سراہا ۔
میڈیا سے گفتگو: وزیراعلیٰ سندھ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے میں عدم برداشت کا خاکہ گزشتہ کچھ دنوں میں دیکھاگیا وہ سب سامنے ہے، جب بھی آپ سے کوئی کہے کہ میں آپ کو سمجھاتا ہوں تو آپ یہ سمجھ لیں کہ اُسے خود کچھ سمجھ نہیں آرہا،اگر آپ کسی پر الزام لگاتے ہیں تو پہلے آپ اپنے گریبان میں جھانکیں۔انھوں نے مزید کہا کہ معاشرے میں جب باتیں نکلتی ہیں تو دن گزرنے کے بعد خیال آئے کہ مجھے کسی نے کہہ دیا ہے توایسا نہیں ہونا چاہیے یہ ایک عام بات ہے کہ کسی اور کو بُرا بھلا کہنے سے پہلے اپنی قابلیت پر بھی نظر ڈالیں کہ آپ کسی اور کو کچھ درس دے سکتے ہیں ۔