کراچی(نمائندہ خصوصی) بین الاقوامی دفاعی نمائش و سیمینار، آئیڈیاز 2022 کے گیارھویں ایڈیشن کا آج کراچی ایکسپو سینٹر میں افتتاح ہوا۔ سربراہ پاک فضائیہ،ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے آئیڈیاز 2022 کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ سربراہ پاک فضائیہ نے پاک فضائیہ کے سٹالز کا دورہ کیا اور پاک فضائیہ کے پویلین میں نمائش کے لیئے پیش کی جانے والی جدید ٹیکنالوجیز کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ائیر چیف نے کہا کہ "پاک فضائیہ ملکی سطح پر جدید ٹیکنالوجیز کی تیاری کے لیئے کوشاں ہے تاکہ پاکستان کے فضائی دفاع کو جدید، موثر اور ناقابل تسخیر بنایا جا سکے۔” سربراہ پاک فضائیہ نے ایرو اسپیس، سائبر، آئی ٹی، آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور کوانٹم کمپیوٹنگ کے شعبوں میں پہلے سے موجود اور نئی ابھرتی ہوئی اور ڈسرپٹو ٹیکنالوجیز کی ملکی سطح پر تیاری کو فروغ دینے کے جامع منصوبوں پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے حاضرین کو پاک فضائیہ کے فلیگ شپ پراجیکٹ نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک (NASTP) کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا جو پاک فضائیہ کی سر پرستی میں جاری سٹریٹیجک اہمیت کا حامل ایک قومی منصوبہ ہے۔ NASTP کے بارے میں اپنا وژن اور مجموعی تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے ائیر چیف نے کہا کہ "نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک دنیا کے بہترین ایرو اسپیس، سائبر اور آئی ٹی کلسٹرز میں سے ایک ہوگا، اور ڈیزائن، تحقیق و ترقی اور ابھرتے ہوئی ڈسرپٹو ٹیکنالوجیز کے اختراعی مراکز کے ساتھ قومی منظر نامے کو بدل دے گا جس سے ہوا بازی، سپیس، آئی ٹی اور سائبر ٹیکنالوجیز کے شعبوں میں تحقیق، اختراع اور ترقی کو فروغ دے کر ملک کے لیے زیادہ سے زیادہ سماجی، اقتصادی، سیکورٹی اور سائنسی فوائد حاصل کیئے جاسکیں گے۔”اس چار روزہ ایونٹ کے دوران پاک فضائیہ اپنے پویلین میں اپنی جدید ایرو اسپیس، ایویونکس، سائبر اسپیس اور ان سے تعلق رکھنے والی دیگر ٹیکنالوجیز کی نمائش کر رہی ہے۔ پاک فضائیہ کے پویلین میں شامل نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک (NASTP) پراجیکٹ اس ایونٹ میں حاضرین کی توجہ کا مرکز ہےجو کہ پاک فضائیہ کی جانب سے صنعت اور تعلیمی شعبوں میں ربط کے قیام کے لیئے ایک اہم قدم ہے۔ اس اقدام کا مقصد ہوا بازی، اسپیس اور سائبر ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ڈیزائن، تحقیق، ترقی اور اختراع کے فروغ کے لیئے ضروری عناصر سے لیس ملکی سطح پر ایک بہترین ماحول فراہم کرنا ہے۔اس پراجیکٹ میں پہلے قومی ایرو اسپیس کلسٹر اور یونیورسٹیوں اور علاقائی سطح پر ایرو اسپیس، سائبر، آئی ٹی اور سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس کا قیام شامل ہے۔ پاک فضائیہ کے پویلین میں فضائی کمیونیکیشن سسٹمز، ہوا سے ہوا میں کام کرنے والی اور ایئر سیکیور نیٹ ورکس کی حامل ٹیکنالوجیز، ایئر اور گراؤنڈ سی-2 صلاحیتوں کے حامل آلات، موونگ میپ سیچویشنل اوئیرنیس ڈسپلیز، ملٹی پلیٹ فارم ایویونکس انٹیگریشن، ایئر کرافٹ ڈویژن، مائیکرو جیٹ انجن ڈویلپمنٹ اور سمولیشن ڈویژنز بھی نمائش پذیر ہیں۔تقریب کو پذیرائی دینے کے لیئے پاکستان کی مسلح افواج، قومی اور بین الاقوامی دفاعی صنعتکاروں، او ای ایمز، کاروباری افراد اور اعلیٰ سطح کے قومی اور بین الاقوامی دفاعی وفود کی بڑی تعداد کو مدعو کیا گیا ہے۔ پاک فضائیہ کی جانب سے فخر پاکستان جےایف-17 تھنڈر اور سپر مشاق ٹرینر بھی سٹیٹک ڈسپلے میں نمائش کے لیے پیش کیئے گئے ہیں۔نمائش میں 57 ممالک کے 400 سے زائد مندوبین شرکت کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں اس میگا ایونٹ میں مختلف ممالک کے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ ماہرین کی بڑی تعداد کے ساتھ ساتھ اعلیٰ سطح کی غیر ملکی شخصیات سمیت سول اور عسکری حکام بھی شرکت کر رہے ہیں۔ یہ نمائش عالمی برادری کے ساتھ پاکستان کے سٹریٹیجک تعلقات کو مضبوط کرنے اور عالمی امن و استحکام کے مشترکہ اہداف کے حصول میں ایک اہم کردار ادا کرے گی۔قبل ازیں آج سربراہ پاک فضائیہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے کمانڈر بحرین نیشنل گارڈز اورکمانڈر آذربائیجان ائیر فورس سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ ملاقاتوں کے دوران پیشہ ورانہ اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کمانڈر بحرین نیشنل گارڈز، جنرل شیخ محمد بن عیسیٰ بن سلمان الخلیفہ نے پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا اور ہوا بازی کی صنعت میں خود انحصاری کی طرف گامزن پاک فضائیہ کی تعریف کی۔ ائیر چیف نے کہا کہ پاکستان اور بحرین کے درمیان دیرینہ مذہبی، ثقافتی اور تاریخی رشتہ استوار ہے جو دونوں ممالک کی فضائی افواج کے درمیان مضبوط روابط کا مظاہر ہے۔بعد ازاں آذربائیجان ائیر فورس کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل رمیز طاہروف نے بھی سربراہ پاک فضائیہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران سربراہ پاک فضائیہ نے کہا کہ پاکستان آذربائیجان کے ساتھ اپنے مضبوط سفارتی، اقتصادی اور دفاعی تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ معزز مہمان نے سیلاب سے ہونے والی تباہی کے دوران جانی نقصان پر پاکستانی عوام سے دلی تعزیت کی اور سیلاب زدگان کی امداد اور بحالی کے لیے پاک فضائیہ کی کوششوں کو سراہا۔ دونوں فریقین نے خاص طور پر تربیت اور آپریشنل شعبوں میں پہلے سے قائم دو طرفہ عسکری تعلقات کو مزید مضبوط کرنے پر بھی اتفاق کیا۔