تھر کول بلاک-I پاور پلانٹ: 182 ارب روپے کا واٹر انفراسٹرکچر منصوبہ غیر ملکی سرمایہ کاری سے شروع کیا گیا، مرادعلی شا
کراچی/عمر کوٹ(نمائندہ خصوصی ) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تھر بلاک 1میں کوئلے سے چلنے والی 1650 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کیلئے انڈی پینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (IPPs) کو پانی فراہم کرنے کیلئے 182.3 ارب روپے کے واٹر انفراسٹرکچر منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ تھر میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (FDI) کو راغب کرکے ملک میں پانی کی ترسیل کا پہلا منصوبہ ہے۔سنگ بنیاد کی تقریب کا انعقاد عمرکوٹ کے قریب نبی سر میں کیا گیا جس میں وزیر توانائی امتیاز شیخ، وزیر تعلیم سید سردار شاہ، وزیر آبپاشی جام خان شورو، وزیر جنگلات تیمور تالپور، ایم این ایز میر منور تالپور، ڈاکٹر مہیش ملانی، وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے سرمایہ کاری سید قاسم نوید، قونصلر سید قاسم نوید نے شرکت کی۔ کویت کے جنرل مسٹر سلیم یوسف الحمدان، کویتی کمپنی انٹر ٹیک ہولڈنگ کمپنی کے سی ای او عبداللہ المطہری، سی ای او اینرٹیک واٹر پرائیویٹ لمیٹڈ یاسر ملک، چیئرمین پاکستان کویت انویسٹمنٹ کمپنی محمد الفارس، منصوبے پر کام کرنے والے چینی ماہر اور مقامی معززین نے شرکت کی۔وزیراعلیٰ سندھ نے اپنے خطاب کے آغاز میں پانچ زبانوں میں تمام شرکاء کو خیرمقدم کرتے ہوئےخاص طور پر کوئیت کی حکومت کو اس منصوبے میں معاونت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کویتی انویسٹمنٹ کمپنی، M/s Enertech Water Pvt. نے اس منصوبے میں دلچسپی لیتے ہوئے پانی کی فراہمی کیلئے ایک تجویز پیش کی اور بالآخر ایک معاہدے پر 26 جون 2021 کو دستخط ہوئے۔ انھوں نے کہا کہ یہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت بڑا منصوبہ ہے، سندھ حکومت کی اس صوبے کی عوام کو تمام بنیادی سہولیات دینا اولین ترجیح ہے۔تھر کوئلے کے منصوبے سے بجلی کی پیداوار کیلئے پانی کی اشد ضرورت ہے جوکہ اپنے تمامراحل کی تکمیل کے بعد پاکستان کی یہ سب سے سستی بجلی ہوگی۔وزیراعلیٰ سندھ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تھر بلاک 1 سےکوئلہ پر 1650 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی، پانی کے منصونے کے تحت فراش ریگیولیٹر سے نبی سر تک 200 کیوسک کینال تعمیر کی جارہی ہےجس سے 45 کیوسک پانی پرائیویٹ پاور کمپنی کو دیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت سندھ یہ پروجیکٹ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت شروع کررہی ہے اور یہ پروجیکٹ حکومت سندھ کے ساتھ کوئیت کی سرکاری کمپنی انرٹیک سرانجام دے رہی ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پروجیکٹ کی کل لاگت 182.350 ملین روپے ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ کوئیت کی کمپنی کے ساتھ نبی سر سے وجیھر تک پانی کے منصوبے کیلئے جون 2021 میں معاہدہ ہوا تھا،کوئیت کی کمپنی 45 کیوسک پانی کی پائپ لائن 60.7 کلومیٹر نبی سر سے وجیھر تک بچھائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ نبی سر میں 45 دن پانی کے ذخیرے کیلئے ایک تالاب بنایا جائے گاجبکہ وجیھر میں 30 دن پانی کے ذخیرہ اندوزی کیلئے حوض تعمیر کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ 48 کیوسک پانی کو پمپ کرنے کیلئے 4.8 میگاواٹ کا پاور پلانٹ لگایا جائے گا،60 کیوسک کی 2 پمنگ اسٹیشن بھی قائم کئے جائیں گے، 41کیوسک گندے پانی کو صاف کرنے کا ٹریٹمنٹ پلانٹ لگایا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ اس پورے پانی کی سپلائی کا ایک جدید کنٹرول سسٹم بھی تعمیر کیا جائے گا، حکومت سندھ کی کامیابی ہے کہ اتنے بڑے پانی کے منصوبے کیلئے کوئیت کے ساتھ معاہدے ہوا۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ ملک کے پانی کا پہلا منصوبہ ہے جو پی پی پی موڈ کے تحت تعمیر کیا جارہا ہے جسکو ایک سال کے عرصے میں تعمیر کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس منصوبے کے تکمیل تک 45 کیوسک پانی تھر کول منصوبے کیلئے جائے گا جبکہ باقی 155 کیوسک پانی مقامی افراد کے زراعت کیلئے کام میں لایا جائے گا۔اس دوران تقریب میں جئے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کے نعرے گونج اٹھنے پر وزیراعلیٰ سندھ نے شرکاء کو کہا کہ میں سیہون میں اپنے حلقے میں جب بھی جاتا ہوں تو وہاں جئے بھٹو کے نعرے لگتے ہیں تو میں چاہتا ہوں کہ یہاں بھی جئے بھٹو کے نعرے لگائے جائیں۔ جسکے بعد عوام و شرکاء نے یک آواز جئے بھٹو کا نعرہ لگایا۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبے کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے جس پر وزیراعظم شہباز شریف سے دوبارہ بات کروں گا اور انھیں خاطر میں لاؤں گا کہ سندھ کو اپنے حصے کا پورا پانی ملنا چاہئے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ چیئرمین بلال بھٹو کی قیادت میں پیپلز پارٹی صوبےکی عوام کو مایوس ہرگز نہیں کرے گی، مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ یہاں کی دس یونین کونسل کا پیپلز پارٹی پر اعتماد ہی یقین کا ثبوت ہے، میں یقین دلاتا ہوں کہ پیپلز پارٹی آپکے امیدوں پر پورا اترے گی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے چین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چین نے اس صوبے کے ترقی میں بہت مدد کی ہے جسکو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کوئیت کا بھی شکریہ ادا کیا جنھوں نے اس منصوبے میں سرمایہ کاری کی ۔ انھوں نے بتایا کہ کہ وہ خود بھی کوئیت میں گرمی کے دوران تین سال نوکری کرچکے ہیں لیکن خوش آئند بات ہے کہ کوئیت کے لوگوں کو یہاں کی گرمی کی فکر نہیں ۔انھوں نے بتایا کہ وہ اس تقریب میں آتے دوران انرٹیک کمپنی سے سندھ میں دیگر منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے بھی بات چیت ہوئی ہے امید ہے اچھے نتائج سامنے آئیں گے۔میڈیا سے گفتگو:وزیراعلیٰ سندھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم بھلے ہی مخلوط حکومت میں ہوں لیکن سندھ کے حقوق کیلئے بات کرتے رہیں گے یہ ہرگز نہیں کہ ہم خاموش ہوکر بیٹھے رہیں۔صحافی کی جانب سے میہڑ اور حیدرآباد کے ایڈمنسٹریشن سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں بتایا کہ ابھی بات چیت جاری ہے اور کل بھی ایک میٹنگ ہے دیکھتے ہیں کیا فیصلے ہوتے ہیں بعد میں آگاہ کردیا جائے گا۔انھوں نے مزید کہا کہ ہمارا جو بھی انکے ساتھ معاہدہ ہوا ہے وہ عوا کے سامنے ہے اور میڈیا بخوبی واقف ہے ، ہم ان پر قائم ہیں۔صحافی کی جانب سے سندھ کی پانی کی قلت سے متعلق پوچھے گئے سوال پر وزیراعلیٰ سندھ نے جواب میں بتایا کہ میں پہلے ہی بتا چکا ہوں کہ پانی کی قلت کا سامنا ہے۔ انھوں نے نبی سر پروجیکٹ سے متعلق کہا کہ اب ہمیں یہاں پانی انٹرنیشنل معاہدے کے تحت پانی پہنچانا ہوگا، تو اب ہمیں وفاقی حکومت کو یہ بتایا ہے کہ ہمیں یہاں پانی پہنچانا ہے تاکہ توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے تھر کوئلے سے بجلی پیدا کرنی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہم ا س منصوبے کے تحت مقامی آبادی کو بھی پانی مہیا کرسکیں گے۔ایک صحافی کی جانب سے مقامی آبادی کو نظرانداز کئے جانے سے متعلق سوال پر انھوں نے کہا ایسا ہرگز نہیں کہ ہم نے مقامی آبادی کو فائدہ نہ پہنچایا ہو،تھر میں کافی ترقی ہوچکی ہے اور انشاء اللہ نبی سر میں بھی ترقی ہوگی۔
تقریب سے وزیر آبپاشی جان خان شورو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پانی کا منصوبہ یہاں کی مقامی آبادی کا دیرینہ مسئلہ تھا اور کافی ڈیمانڈ بھی تھی۔ انھوں نے اس منصوبے میں کام کرنے والی اپنی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔
تقریب سے وزیر توانائی امتیاز علی شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے اس منصوبے کو پایہ تکمیل پر پہنچانے کیلئے بھرپور کام کیا ،یہ منصوبہ تاریخ کا سندھ میں 30ارب ڈالر کا واحد منصوبہ ہے جس سے تھر کول بلاک 1 کو پانی فراہم کیا جائے گا جہاں سے 8 ملین ٹن کوئلہ نکل رہا ہے۔وزیر نے کہا کہ محترمہ شہید بینظیر بھٹو نے کئی سال قبل یہاں کا دورہ کیا تھا جس پر انھوں نے کہا کہا تھا کہ تھر پاکستان کو بدلے گا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ انشاء اللہ بہت جلد تھر کا کوئلہ پورے ملک کو روشن کرے گا اور توانائی کا حل سندھ کے پاس ہے۔ صوبائی وزیر نے اپنے خطاب کے آخر میں تمام اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انشا اللہ یہ منصوبہ تھر کی تبدیلی کا ضامن بنے گا۔
صوبائی وزیر تیمور تالپور نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مراد علی شاہ کی لیڈرشپ میں ہم نے کئی منصوبے اپنے تکمیل کو پہنچائے جنھوں نے پیپلز پارٹی کو دوام بخشا۔
کویتی کمپنی انٹر ٹیک ہولڈنگ کمپنی کے سی ای او عبداللہ المطہری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مراد علی شاہ نے جو بھی وعدہ کیا وہ پورا کیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ سالم الحمدان نے اس منصوبے میں بہت سپورٹ کی۔انھوں نے مزیدکہا کہ سندھ میں صرف اس منصوبے کو نہیں بلکہ مستقبل میں بھی دیگر منصوبوں پر کام کریں گے۔
قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے کویتی کمپنی کے اپنے پرائیویٹ پارٹنر عبداللہ المطیری کے ساتھ سنگ بنیاد کی تختی کی نقاب کشائی کی۔