کراچی(نمائندہ خصوصی) ادارہ ترقیات کراچی کے بوگس اور گھوسٹ ملازمین کی فزیکل ویریفیکیشن ڈھونگ نکلی،سالوں سے اسسٹنٹ ایگزیگٹیو انجینئرکی تنخواء وصول کرنے والے متنازعہ میڑک پاس کوایک بار پھر ڈپٹی ڈائریکٹر پبلک ریلیشن کے اہم عہدہ سے نواز دیا گیا۔ملازمین میں اشتعال وآفسردگی پھیل گئی۔تفصیلات کے مطابق ادارہ ترقیات کراچی میں عدالتی حکم پر گھوسٹ اور آوٹ آف ٹرن ترقی پانے والے ملازمین کی فزیکل و یریفیکیشن ڈھونگ ثابت ہوگئی۔گریڈ 19کے ڈائریکٹر جنرل محمد علی شاہ نے عدالتی حکم کوجوتے کی نوک پر رکھتے ہوئے فوٹو گرافر بھرتی ہونے والے متنازعہ میٹرک محمد اکرم ستارکو ایک بارپھر قوائد وضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اہم محکمہ پبلک ریلیشن میں ڈپٹی ڈائریکٹرکی اسامی سے نواز دیا۔اس سے قبل سابق ڈائریکٹر جنرل آصف اکرام نے خواتین کے سنگین جنسی الزامات اور دیگر جعل سازی پر عہدہ سے فارغ کر کے پیرنٹ ڈیپارٹمنٹ لائنز ایریا ری سیٹلمنٹ پروجیکٹ میں اپنے اصل عہدہ فوٹو گرافر میں رپورٹ کرنے کی ہدایت دی تھی تاہم موصوف غیر حاضر رہے جبکہ محکمہ انجینئر نگ کی تیکنکیی اسامی اسسٹنٹ ایگزیگٹیو انجینئر سے بوگس حاضری کے ذرریعے ماہانہ تنخواء وصولی جاری رہی۔باخبر ذرائع کے مطابق اکرم ستار نے ڈائریکٹر جنرل کوپاوں ٹیکنے کیلئے پیپلز پارٹی کے وقار مہندی،حبیب اللہ جنیدی اورمحمد اشرف کو استعمال کیا ؎ہے۔یا د رہے کہ اکرم ستار پر محکمہ پبلک ریلیشن سے ٹرانسفر ہونے پر محکمہ کی قیمتی اشیاء،بوگس بلوں کے ذریعے لاکھوں روپے ہڑپ کرنے کے الزامات ہیں۔ڈائریکٹر جنرل مبینہ سفارشوں کے سبب اندھے،بہرے،گونگے بنے ہوئے ہیں۔ادھر ملازمین نےادارے کی بدنامی کا سبب بننے والے میٹرک پا س کی اہم شعبہ پبلک ریلیشن میں تعیناتی پر حیرت اور دکھ کا اظہار کیا ہے۔