ایبٹ آباد(نمائندہ خصوصی) انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے اپر کوہستان میں ڈیم کی تعمیر کے دوران چینی انجینئرز کے قتل میں ملوث دو ملزمان کو 13 مرتبہ سزائے موت سنا دی۔تفصیلات کے مطابق داسو ڈیم دہشت گردی کیس کا فیصلہ انسداد دہشت گردی ایبٹ آباد کی عدالت نے سنادیا، ایبٹ آباد کی عدالت نے داسو ڈیم دہشت گردی کیس میں 2ملزمان کو13 ،13مرتبہ سزائے موت کا حکم دے دیا۔سزا پانے والے مجرموں میں محمد حسین عرف زوان ماما، محمد ایاز عرف جانباز شامل ہیں، مقدمے میں نامزد دیگر چار ملزمان کو ناکافی ثبوتوں کی بنا پر بری کردیا ہے۔مجرمان کو302دفعہ میں13سال عمر قید کے ساتھ 15،15لاکھ روپے جرمانہ کا بھی حکم دیا گیا ہے، دونوں مجرمان کو سزائے موت سے قبل 14،14سال قید بامشقت بھی بھگتنا ہوگی۔انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دیگر 4ملزمان کو اشتہاری قرار دے دیا، چاروں اشتہاری ملزمان کی افغانستان میں موجودگی کی اطلاعات ہیں۔مذکورہ مقدمہ خیبرپختونخوا کے علاقے ایبٹ آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں گزشتہ برس جولائی سے زیرِ سماعت تھا۔ ملزمان کی جانب سے اس مقدمے میں فضل اللہ خان ایڈووکیٹ نے پیروی کی جب کہ دوسری طرف سے سرکاری وکلا پیش ہوئے۔عدالتی فیصلے کے مطابق دہشت گردی کے اس واقعے میں سزائے موت پانے والوں میں محمد حسین اور ایاز ملوث ہیں جب کہ عدالت نے اس مقدمے میں نامزد دیگر چار ملزمان کو ناکافی ثبوتوں کی بنا پر بری کردیا ہے۔گزشتہ برس 13 جولائی کو اپر کوہستان کے علاقے داسو میں ڈیم کی تعمیر کے دوران دہشت گردی کا ایک واقعہ پیش آیاتھا، اس حملے میں ڈیم کی تعمیر پر کام کرنے والے نو چینی انجینئرز سمیت 13 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔