اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی )وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے اپنی اسپتال کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد واضح کیا ہے کہ وہ بالکل خیریت سے ہیں۔تفصیلات کے مطابق مختلف سوشل میڈیا اکاونٹس پر وزیرداخلہ کی ایک تصویر گردش کر رہی تھی جس میں وہ ہسپتال کے بیڈ پر اسپتال کا گاون اور آکسیجن ماسک پہنے ہوئے لیٹے تھے، تاہم اس تصویر کی تصدیق نہ ہو سکی۔سوشل میڈیا پر ان کے فالوورز کی جانب سے ان کی صحت اور اچانک اسپتال میں داخلے کی وجہ سے قیاس آرائیاں گردش کرنے لگیں۔ وزیرداخلہ نے اپنے آفیشل اکاﺅنٹ سے ایک آڈیو پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے اپنی وائرل تصویر دیکھ کر پریشان ہونے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے بتایا کہ وہ بالکل خیریت سے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ان کے ہسپتال کے دورے کا مقصد معمول کا چیک اپ اور ایک چھوٹا سا پروسیجر تھا جسے آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے ڈاکٹروں نے ضروری سمجھا اور بہترین انداز میں اسے سرانجام دیا۔رانا ثناءاللہ نے بتایا کہ ان کی 2004 میں دل کی سرجری ہوئی تھی جس کی وجہ سے ہر 2 سے 3 برس بعد انہیں ایک جنرل چیک اپ کی ضرورت ہوتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ وہ اس مقصد کے لیے رواں برس 2 سے 3 بار ہسپتال جا چکے ہیں۔وزیر داخلہ نے بتایا کہ انہیں ایک سے 2 روز میں ڈسچارج ہونے کی اجازت دے دی جائے گی۔انہوں نے اپنے دوستوں کو پیغام دیا کہ وہ عیادت کےلئے اسپتال آنے میں جلدی نہ کریں، اتوار کو (کل) جب وہ گھر اپنے واپس پہنچ جائیں گے تو سب کا بہترین انداز میں استقبال کیا جائے گا۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے بھی اس معاملے پر وضاحتی ٹوئٹس کیں۔انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ معمول کے طبی معائنے کے لیے عسکری ادارہ برائے امراض قلب (اے ایف آئی سی) راولپنڈی گئے تھے، ان کی صحت کے حوالے سے قیاس آرائیوں میں صداقت نہیں، 18 برس قبل 2004 میں ان کی ہارٹ سرجری ہوئی تھی، ہر 2 سے 3 برس بعد ان کا چیک اپ کروانا لازم ہوتا ہے۔انہوں نے لکھا کہ رواں برس انہوں نے 2 سے 3 بار ڈاکٹرز سے معائنہ کرایا، ایک چھوٹا سا لیکن ضروری پروسیجر اے ایف آئی سی کے ڈاکٹرز نے تجویز کیا تھا جس کے بعد سے وہ الحمد اللہ روبہ صحت ہیں، کل انشا اللہ اسپتال سے گھر آ جائیں گے۔علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) فیصل آباد کے اکاونٹ سے ٹوئٹ میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے رانا ثنا اللہ سے رابطہ کیا اور ان کی صحت یابی پر اطمینان کا اظہار کیا۔