کراچی(رپورٹ:سید جنید احمد) سرجانی اسکیم 41 کے چھ سیکٹر میں لینڈ مافیا کا جمعہ بازار لگ گیا،ادارہ ترقیات کراچی خط و خطابت تک محدود،پولیس کارروائی سے گریزاں،ضلعی انتظامیہ پرمبینہ سرپرستی کا الزام، گوٹھ کے نام پرکھربوں مالیت کی آلاٹ وغیرآلاٹ شدہ پلاٹ ہڑپ کرنے کا سلسلہ بدستور کھلے عام جاری، متاثرین نے شنوائی نہ ہونے پر احتجاج، دھرنا اور وکلاء سےمشورے کی تیاریاں شروع کر دیں، جمع پونچی سے پلاٹ کے آلاٹیز نے اقدام خودکشی کاعندیہ دیدیاتفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ضلع ویسٹ میں واقع سرجانی اسکیم41میں لینڈ مافیا کا جمعہ بازار لگ گیا ہے۔
لینڈ مافیا نے سرجانی سیکٹر 8،10،13،14،15اور 16میں مکمل طور پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پیپلزپارٹی کی خاتون رہنما فریال تالپور اور انکے کوآرڈینیٹر فیاض اوروزیر اعلی کا مشیر علی احمد جان کانام استعمال کر کے لینڈ مافیا اپنے مذموم مقاصد جاری رکھے ہوئے ہے،سرجانی اسکیم 41سیکٹر 10میں رہائشی 5872,تجارتی36،رفاحی99،فلیٹ سائیڈ(FL)16،سیکٹر13میں رہائشی,5545 تجارتی182،رفاحی134،فلیٹ سائیڈFL).22)سیکٹر14کے رہائشی6465،تجارتی613صنعتی168،رفاحی67،ٖفلیٹ سائیڈ4(FL)پرکھلے عام قبضے کی سرگرمیاں جاری ہیں۔سرجانی میں قبضہ ہونے والے پلاٹ 80کی دہائی اورسال2016میں قرعہ اندازی کے ذریعے الاٹ کی گئی تھی،ادارہ ترقیات کراچی نے آلاٹیز سے کروڑوں روپے واجبات تو وصول کر لیئے تاہم انفرااسٹرکچر تعمیر کیا گیا اور نہ ہی فزیکل پوزیشن جاری کی گئیں۔
اس کے علاوہ غیر آلاٹ شدہ اربوں مالیت کے کمرشل اور ایف ایل پلاٹوں کو خانو بروہی گوٹھ کے نام پر شہریوں کو دھوکا دیا جارہا ہے۔قبضہ مافیا کے کارندے خریداروں کو ایڈوانس دینے پر مکانات کی تعمیر شروع کرنے کاجھانسہ دے رہے ہیں جبکہ متعدد مقامات پر چہار دیواری کی تعمیر شروع کر دی ہے۔ کے ڈی اے کے پلاٹوں کو قبضہ کرنے میں فرنٹ مین کے طور پر قاری علیم،علاو الدین جتوئی،رحمانی،اکبر چانڈیو،سلطان موسی اور درجن سے ذائد قبضہ مافیا کے نام سامنے آئے ہیں بتایا جاتا ہے کہ لینڈ مافیا کو وزیر اعلی ہاوس اورفریال تالپور ہاوس سے کنٹرول کیا جارہا ہے
جس کے سبب پولیس اپنا حصہ وصول کر کے خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے جبکہ ادارہ ترقیات کراچی خط وخطابت تک محدودہو کر رہ گئی ہے۔لینڈ مافیا کے خلاف عدم کارروائی کے سبب متاثرین نے ایکشن کمیٹی بنا کر ڈائریکٹر جنرل دفتر کے سامنے احتجاج اوردھرنا دینے کی تیاریاں اور سینئر وکلاء سے رابطے کرنا شروع کر دیئے ہیں۔