کراچی(کامرس رپورٹر) ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایسٹ) ایک بار پھر سابقہ خواتین رہنماﺅں کے زیرکنٹرول آگیا۔ اس ضمن میں ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری،ایسٹ کی بانی سینئرنائب صدر مس لالہ رخ،مہرین الٰہی،خالدہ خان،ماہ زیب ذکا،سبین میمن،ویمن چیمبر کی سیکریٹری جنرل سیماشہباز اور دیگر خواتین نے منگل کو سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے ویمن چیمبر پر اپنا کنٹرول ثابت کرنے میں ناکامی پر رضوانہ شاہد کی درخواست خارج کرنے پر ایک دوسرے کو مبارکباد دی گئی۔اس موقع پر سپریم کورٹ کی وکیل مسز ڈاکٹر رعنا خان کاگفتگو کے دوران دعویٰ تھاکہ 2018میں ہم ویمن چیمبرایسٹ کا کیس جیتے تھے لیکن بعد میں رضوانہ شاہد اس چیمبر پر قابض ہوگئیں، عدالت نے ان سے تین بار یہ پوچھا کہ کہ وہ چیمبر کی ممبر ہیں یا نہیں مگر وہ کوئی جواب نہ دے سکیں جس پردورکنی سندھ ہائیکورٹ کے بنچ نے گزشتہ روز ویمن چیمبر ایسٹ پر کنٹرول برقرار رکھنے کیلئے رضوانہ شاہد کی درخواست خارج کردی۔مس لالہ رخ نے دعویٰ کیا کہ رضوانہ شاہد ویمن چیمبر ایسٹ کی جھوٹی سالانہ جنرل باڈی میٹنگ کے ذریعہ ویمن چیمبر ایسٹ پر قبضہ کیا تھا جس کے بعد سے یہ کیس عدالت میں رہا،5سال کی جدوجہد کے بعد ہمیں عدالت سے انصاف ملا اور رضوانہ شاہد کی درخواست خارج کردی گئی،اس طرح سیما شہباز ویمن چیمبر ایسٹ کی سیکریٹری جنرل بحال ہوگئیں لالاہ رخ نے مزید کہا کہ سعیدہ بانوکو2015میں ڈی جی ٹی او نے ویمن چیمبر کی صدر کے طور پر نااہل قرار دے کر ایڈمنسٹریٹرتعینات کردیا تھا جبکہ اس وقت بھی رضوانہ شاہد ممبر نہیں تھیں۔لالہ رخ کا یہ بھی دعویٰ تھا کہ سعیدہ بانو اوررضوانہ شاہد اب بھی ویمن چیمبر آف کامرس ،ایسٹ کی ممبر نہیں ہیں۔