کوئٹہ ( نمائندہ خصوصی)
سی ٹی ڈی نے دہشت گردی کی منصوبہ بندی ناکام بنادی، بلوچستان کے مخلتف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا، ملزمان سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد کرلیا گیا۔ترجمان کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے مطابق کوئٹہ کے علاقے قمبرانی روڈ بشیر چوک پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا، اہلکاروں نے علاقے میں خفیہ اطلاع پر ایک مشکوک موٹر سائیکل کو رُکنے کا اشارہ کیا تاہم موٹر سائیکل پر موجود افراد رکنے کی بجائے فرار ہو گئے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی اہلکاروں نے دہشت گردوں کا پیچھا کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرلیا، ملزمان کی شناخت کالعدم تنظیم کے 2 دہشت گرد عبدالواجد اور جان محمد کے نام سے کرلی گئی، ان کے قبضے سے نائم ایم ایم پستول، 9 کارتوس اور 2 دستی بم بھی برآمد ہوئے ہیں۔ترجمان نے مزید بتایا کہ گرفتار ملزمان مطلوب دہشت گرد کمانڈر فاروق بنگلزئی کے دست راست ہیں اور وہ نگاؤ پہاڑی سلسلے کے راستے دہشت گرد کارروائی کرنے کیلئے کوئٹہ میں داخل ہوئے تھے۔ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ گرفتار دہشت گردوں نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے فاروق بنگلزئی کے کہنے پر کوئٹہ میں دہشت گردی کی متعدد وارداتیں کیں اور مستقبل میں سیکیورٹی فورسز اور شہریوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کررہے تھےفورسز نے دوسری کارروائی ضلع لسبیلہ میں دریائے حب کے قریب کی، جہاں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران کالعدم تنظیم کے 2 دہشت گردوں دوست محمد اور محمد اسماعیل کو گرفتار کرلیا گیا، جن کے قبضے سے 3 کلو بارودی مواد، دستی بم، الیکٹرک ڈیٹونیٹر، پرائما کارڈ برآمد کرلئے گئے۔سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گرد اٹک سیمنٹ فیکٹری کی مشینری اور مزدوروں پر حملہ کرنا چاہتے تھے، گرفتار دہشت گرد صحافی شاہد زہری اور ایس ایف حبیب اللہ کے قتل میں بھی ملوث رہے ہیں۔ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیم کے گرفتار چاروں دہشت گردوں کیخلاف مقدمات درج کرلئے گئے، مزید تحقیقات جاری ہیں۔