کراچی ( بیورورپورٹ) صوبائی وزیر اطلاعات ، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ عمران خان وزیرآباد واقعہ کی ایف آئی آر میں تین جھوٹے نام شامل کرانا چاہتے ہیں ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی اگر ان ناموں پر متفق نہیں تو عوام کو کیوں بے وقوف بنایا جا رہا ہے ۔ صوبائی وزیر نے عمران خان کی جانب سے دوبارہ بدھ سے لانگ مارچ کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی ان ناموں سے متفق ہیں تو قوم کو ٹی وی پر آکر آگاہ کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پہلے کہہ چکے کہ عمران خان انتشاراورفتنے کادوسرانام ہے۔لانگ مارچ کامقصدصرف گمراہ کن پروپیگنڈہ کرنا اوراداروں سے ناجائز مطالبات منواناہے حملہ ڈرامہ فلاپ ہونے کے بعد بھی بھٹکتی روہ کوچین نہیں ۔شرجیل انعام میمن نے کہا کہ چارگولیاں لگنے والے جھوٹے اعلان کولطیفہ سمجھتے ہیں۔خونی مارچ کرنے والا عمران خان مزید خونریزی چاہتاہے۔دودن بعد ہونے والا مارچ بھی لانگ نہیں ہوگا شارٹ ہوگا۔پنڈی اسلام آباد کے امن وامان کوخراب کرنے کی ہرسازش ناکام بنائی جائے گی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ فتناخان اب عوام میں زیادہ ایکسپوزہوگیاہے۔عمران خان پنجاب میں اپنی حکومت کے باوجود وزیر آباد واقعہ کی ایف آئی آر تک درج نہیں کروا سکا۔ عمران خان اور اس کا نااہل ٹولہ عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا رہا ہے۔ عمران خان لانگ مارچ دوبارہ شروع کرنے سے پہلے قوم کو بتائیں کہ انہیں کتنی گولیاں لگیں۔ انہیں ابتدائی طبی امداد کے لئے 19 کلومیٹر کے مفاصلے پر گجرات کیوں نہیں لے جایا گیا ۔ کیا پاکستان میں حادثات میں زخمی ہونے والے لوگوں کو کینسر ہسپتال طبی امداد کے لئے لے جایا جاتا ہے ۔