کراچی ( بیورورپورٹ ) پیپلز بس سروس کے فیز 2 کے تحت کراچی میں پاکستان کی پہلی الیکٹرک بس سروس کی آزمائشی سروس کا آغاز ہوگیا ۔ آزمائشی سروس سندھ آرکائیوز کمپلیکس سے سی ویو تک چلائی گئی۔وزیر اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن، وزیر محنت سعید غنی، وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے جیل خانہ جات اعجاز جکھرانی، ایڈمنسٹریٹر کراچی بیریسٹر مرتضیٰ وہاب، سیکرٹری ٹرانسپورٹ عبدالحلیم شیخ، ایم ڈی ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کیپٹن ر الطاف حسین ساریو، اور دیگر نے آزمائشی سروس میں سفر کیا اور بسوں میں سہولت کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ آج پیپلز بس سروس کے دوسرے فیز کا آغاز ہوگیا ہے، ماحول دوست بسوں کی ٹیسٹ ڈرائیو کا آغاز کردیا ہے، ٹیسٹ ڈرائیو کے 10 روز کے بعد باقاعدہ بس سروس کا آغاز کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ یورپین معیار کی بسیں ہیں۔ بسوں کی لمبائی 12 میٹر ہے ، کوشش کر رہے ہیں کہ جہاں ٹریفک کم ہو ، ان روٹس یہ بسیں چلائی جائیں ۔ اس سلسلے میں سروے جاری ہے ، جلد روٹس کا فیصلہ کرلیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں پبلک ٹرانسپورٹ کے چیلینجز ہیں ، ہماری کوشش ہے کہ سندھ میں پبلک ٹرانسپورٹ کے مسائل حل کریں اور شہریوں کو جدید اور آرام دہ سفری سہولیات فراہم کریں ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ متحرک ہے ، پبلک ٹرانسپورٹ کے تمام منصوبوں کی مکمل اونرشپ لے رہا ہے ۔ ہماری ترجیح ہے کہ کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کے تمام پروجیکٹس مقررہ وقت میں مکمل ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ جس کمپنی کے ساتھ الیکٹرک بسوں کے پروجیکٹ پر کام کر رہیں ، وہ شمسی توانائی کے سینٹرز بنائے گی ، جس سے یہ بسیں چارج کی جائیں گی ۔
انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر 50 الیکٹرک بسیں کراچی پہنچ چکی ہیں ۔ ہماری کوشش ہے کہ کراچی میں الیکٹرک بسوں کا مینیوفیچرنگ پلانٹ لگائیں ، اس سلسلے میں چین ، یورپ اور مقامی کمپنیوں سےمذاکرات جاری ہیں ۔ ہماری ہر ممکن کوشش ہے کہ کراچی میں دنیا کی 2 سے 3 بڑی کمپنیاں پلانٹ لگائیں، جس سے سندھ میں ترقی ہوگی اور روزگار کے مواقع پیدا ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹرک بسیں ، ہائیبرڈ ڈیزل بسوں سے دگنی قیمت پر پاکستان آرہی ہیں ، کراچی میں پلانٹ لگنے سے ان کی درآمدی ڈیوٹی میں کمی آئے گی اور کم قیمت پر بسیں موجود ہونگی ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کراچی کی سڑکوں کو بہتر کیا جا رہا ہے، بارشوں سے تباہ ہونے والی سڑکوں پر کام جاری ہے، ایڈمنسٹریٹر کراچی بیریسٹر مرتضیٰ وہاب تمام ترقیاتی کاموں کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ کا بھرپور تعاون حاصل ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی خصوصی ہدایت پر پاکستانی پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت ، محکمہ بلدیات اور کے ایم سی کراچی کی ترقی پر فوکس کر رہے ہیں۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ پیپلز بس سروس کی ریڈ بسز کا کرایہ 50 روپے ہے ، گلشن حدید کا بڑا روٹ ہے ، اس کا کرایہ 100 روپے ہے۔ اس کے علاوہ اورینج لائن کا کرایہ بھی مناسب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام بسوں کا کرایہ نجی ٹرانسپورٹ کے کرایوں سے کم ہے اور سروس سب سے بہترین ہے ،عوام میں پیپلز بس سروس کو بھرپور پذیرائی ملی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹرک بسوں کا کرایہ ان بسوں سے کم ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کو آج یہ اعزاز حاصل ہوا ہے کہ الیکٹرک بس سروس کا آغاز ہو رہا ہے ، جدید بس سروس کو سندھ کے دوسرے بڑے شہروں میں بھی توسیع دی جائے گی ۔ اس موقع پر پروجیکٹ ڈائریکٹر این آر ٹی سی صہیب شفیق نے بسوں کے بارے میں بتایا کہ سے 12 میٹر بسوں میں 32 نشستیں عام شہریوں اور 2 نشستیں خصوصی افراد کے لیے ہیں ۔ جبکہ 35 سے 40 افراد کھڑے ہو کر سفر کر سکتے ہیں ۔ مجموعی گنجائش 70 سے 90 افراد کی ہے۔ یہ بسیں 20 منٹ میں چارج ہوجاتی ہیں اور ایک چارج میں 240 کلومیٹر فاصلہ طئی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں ۔ بسوں کو چارج کرنے کے لیے یو پی موڑ بس ڈیپو پر چارجنگ سسٹم لگایا گیا ہے ۔