بنگلورو ( نیٹ نیوز)
مودی کی زیرقیادت بھارت میں آزادی اظہاررائے پر قدغن کے ایک اور واقعے میں بنگلورو کرناٹک کی ایک خصوصی عدالت نے پلوامہ حملے کے بارے میں مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کرنے پر انجینئرنگ کے ایک مسلم طالب علم کو پانچ سال قید کی سزا سنائی ہے ۔
سینٹرل کرائم برانچ نے میڈیا کو بتایا ہے کہا کہ بنگلورو کے علاقے کچراکنہلی کے رہائشی فیض رشید فروری 2019ء میں ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کے بعد سے جیل میں قید ہیں۔ انجینئرنگ کے تیسرے سمسٹر کے طالب علم فیض رشید کو 14 فروری 2019ء کو مبینہ طور پر بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں ایک حملے میں بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے 40 اہلکاروں کی ہلاکتوں سے متعلق ان کی فیس بک پوسٹوں کی وجہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔پولیس نے طالب علم کا فون ضبط کر لیاتھا اور اس کی فرانزک سائنس لیبارٹری سے اس کی تحقیقات کرائی گئی تھی۔ طالب علم کے خلاف دائر چارج شیٹ میں تعزیراتِ ہند کی دفعہ 153A ، 124A غداری اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کی دفعہ 13 کے تحت الزامات عائد کئے گئے ہیں ۔سی آر پی ایف کے قافلے پر حملہ 14 فروری 2019ء کو ضلع پلوامہ میں ہوا تھا جس میں 40 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔