لاہور ( بیورورپورٹ ) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے اور اس حوالے سے تھریٹس موجود ہیں ،حکومت نے جو کمیٹی بنائی ہے وہ غیر سنجیدہ ہے ،اگر کوئی سنجیدگی ہے تو انتخابات کے انعقاد پر آمادگی ظاہر کریں ، ملک میں انقلاب آ چکا ہے ،عمران کی وجہ سے پاکستان سری لنکا نہیں بنا ،اگر عمران خان قیادت نہ کر رہے ہوں تو لوگ پر امن نہ رہےں اور حکمران طبقے کو گھسیٹ کر نکالیں ، ہم نے اداروں کے ساتھ پہلے بھی تعاون کیا ہے ، کہا گیا بات چیت ہونی چاہیے ہم نے بیک ڈور بات چیت کی ۔ ترجمان وزیر و پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ کے ہمراہ زمان پارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ہم لانگ مارچ میں لوگوں کو تھکانہ نہیں چاہتے اور اس تناظر میں حکمت عملی مرتب کی ہے ، یہی وجہ ہے کہ ہر پوائنٹ پر جوش میں کمی نہیں آئی ، کنٹینر پر عمران خان کی انرجی تو کم ہی نہیںہوتی بلکہ ہم ڈاﺅن ہو جاتے ہیں، لانگ مارچ میں خواتین بچوں کے ساتھ شریک ہوئیں ،فیملیاں اس میں شریک ہوئیں ، یہ تحریک مڈل کلاس متوسط طبقے کی تحریک ہے ، اس میں ہر وہ شخص شامل ہے جو نظام کو بدلنا چاہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس میں ہزاروں وہ لوگ بھی نکلے ہیں جن کی سیاست سے کوئی دلچسپی ۔وہ موجودہ نظام اور بند کمروں میں اشرافیہ کے فیصلوں کو مسترد کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے لوگ ہر دس منٹ بعد اڑے ہوئی رنگت کے ساتھ پریس کانفرنس کرنے آ جاتے ہیں، کہہ رہے ہیں کہ لوگ نہیں نکلے تو پھر آپ کو تو مطمئن ہونا چاہیے ، لوگ کم ہیں تو گھبرائٹ کیسی ہے ، آپ کو تو فائدہ ہونا چاہیے لیکن آپ گھبرائے ہوئے ہیں اور اسی گھبرائٹ میں وزیر اعظم کہہ رہے ہیں کہ ہم بات چیت کے لئے تیار ہیں ،رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ہم بات چیت کے لئے تیار ہیں۔ آپ غیر سنجیدہ لوگوں کی پارتی ہیں ، ملک میں انقلاب آ چکا ہے ، یہ اندھے ہو چکے ہیں جو تبدیلی کو دیکھ نہیں دیکھ سکتے ہیں ، جواقتدار میں اندھے ہو جاتے ہیں ان کا انجام اچھانہیں ہوتا۔ ، ہم پر امن تبدیلی کی طرف جارہے ہیں،عمران کی وجہ سے پاکستان سری لنکا نہیں بنا، تحریک انصاف کی وجہ سے آج لوگ منظم طریقے سے پر امن احتجاج کر رہے ہیں وگرنہ یہاں پر تیل کی قیمتوں کا کیاحال ہوگیا ہے بجلی کی قیمتوں کا کیا حال ہے، مہنگائی تاریخ کی بلند تریں سطح کے اوپر ہے ، تنخواہ دار طبقے کی کمر ٹوٹ گئی ۔ اگر عمران خان قیادت نہ کر رہے ہوں تو لوگ پر امن نہ رہےں اور عوام حکمران طبقے کو گھسیٹ کر باہر نکالیں ۔انہوںنے کہا کہ ہم نے اداروں کے ساتھ پہلے بھی تعاون کیا ہے ،کہا گیا بات چیت ہونی چاہیے ہم نے بیک ڈور بات چیت کی لیکن نواز شریف انتخابات کرانے کے لئے تیار ہی نہیںتو پھر کیا بات چیت کی جائے ۔ اگر یہ سوچ ہے کہ اس وقت انتخابات ہو گئے اور ہم ہار رہے ہیں کیوں کرائےں تو پھر پاکستان میں برما اورنارتھ کوریا کا ماڈل لگا لیں ، آپ پھر جمہوریت نہیں رکھ سکتے ۔پاکستان انقلاب کی طرف بڑھ رہا ہے پر امن رہنے دیں اس میں سب کی بہتری ہے ۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ہم فوج اور آئی ایس آئی کے ساتھ تھے اب بھی ساتھ ہیں اورہمیشہ ساتھ رہیں گے۔ انہوںنے کہا کہ حکومت سے مذاکرات ہو سکتے ہیں اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن یہ انتخابات پر آمادگی ظاہر کریں ، فریم ورک تیار کریں ، سنجیدہ طریقے سے گفتگو کریں ، رانا ثنا اللہ کمیٹی کے سربراہی ہیں تو ان کی سنجیدگی دیکھ لیں، جس طریقے سے یہ کر رہے ہیں یہ غیر سنجیدہ ہیں ، ہم سنجیدہ مذاکرات کے لئے تیار ہیں ،سب سے پہلے مذاکرات پر آمادگی ظاہر کریں۔انہوں نے کہا کہ سسٹم فیل ہو رہا ہے یہ بد قسمتی ہے ، آج پاکستان جمہوری اور آئینی ملک کی بجائے بنانا ریپبلک بن گیا ہے ۔انہوںنے کہا کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے ، تھریٹس موجود ہیں، اسی لئے ہم نے یہ ترتیب بنائی تھی کہ مارچ دن کی روشنی میں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ایف آئی اے سے پوچھا ہے کہ شیخ رشید کی گرفتاری کیوں چاہیے ۔انہوںنے کہا کہ پی ڈی ایم کوئی حیثیت نہیں کیونکہ ہر وقت فیصلہ لندن میں ہو رہا ہے اور ایسے میں اس سیٹ اپ کی حیثیت ختم ہو جاتی ہے،یہ حکومت آکشن میں دی گئی ہے اس کی بھی کوئی حیثیت نہیں ۔