سرینگر( نیٹ نیوز )
بالآخر مولانا عباس انصاریؒ بھی آزادی کا خواب آنکھوں میں لئے اس دنیائے فانی سے کوچ کرگئے ۔ حریت رہنماؤں کی پے درپے وفیات تحریک آزادی کشمیر کیلئے گراں قدر اور ناقابلِ تلافی نقصان ہے لیکن منشائے الٰہی کے آگے سر تسلیمِ خم ہے ۔ ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر لبریشن الائنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کیا ۔
انہوں نے کہا کہ حریت رہنما مولانا عباس انصاریؒ کے انتقالِ پرملال پر آج سارا کشمیر رنج وغم میں مبتلا ہے ۔ مولانا مرحومؒ نے ہمیشہ تحریک آزادی کشمیر کو اپنی صلاحیتوں سے قابض و جابر اور نام نہاد جمہوریت پسند بھارت کو اقوام عالم میں بے نقاب کیا اور تحریک آزادی کو اپنی سیاسی بصیرت سے نئی جلا بخشی ۔ انہوں نے ساری زندگی تحریک آزادی کشمیر کے لیے وقف کر رکھی تھی ۔ مولانا کی خدمات ہر وقت یاد رکھی جائیں گی اور ان کا یہ ادھورا مشن ان شاءاللہ پایہ تکمیل تک پہنچانے میں کسی بھی قسم کی کوتاہی نہیں کی جائیں گی ۔ مولانا مرحوم اتحاد امت کے نقیب اور فرقہ وارانہ اتحاد کیلئے ہمہ وقت کوشاں رہے ۔ جابر و سفاک دشمن کے استعماری ہتھکنڈوں کا صبرواستقامت سے مقابلہ کیا ، قیدوبند کی صعوبتیں ان کے فولادی عزائم کو نہ توڑ سکیں اور وہ تادمِ آخر تحریک آزادی کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے کوشاں رہے ۔ اللہ رب العزت ان کی انتھک کاوشوں کو قبول فرمائے۔اللہ تعالیٰ مرحوم کی کامل مغفرت فرما کر مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔ آمین