لاڑکانہ(۔ رپورٹ عاشق خان) سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ، میونسپل کارپوریشن اور لاڑکانہ شہر کی 20 یونین کونسلوں کی جانب سے کروڑوں روپے خرچ کرنے کے باوجود شہر میں صفائی ستھرائی کے نظام میں بہتری نہ آسکی، اس سلسلے میں لاڑکانہ کے کمشنر گھنور علی لغاری نے شہر میں صفائی کا نظام نہ ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی انتظامیہ کے ہمراہ بیگم نصرت بھٹو گرلز ڈگری کالج، ایس آئی یو ٹی روڈ اور شہر کی مختلف علاقوں کا دورہ کیا جہاں کمشنر نے صفائی پر عدم اعتماد ظاہر کرتے ہوئے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ صفائی ستھرائی کے لیے اقدامات کریں تاکہ شہر کچرے کنڈی نظر نہ آئے، دریں اثناء کمشنر لاڑکانہ اچانک لاڑکانہ پریس کلب پہنچ گئے جہاں انہوں نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کو شہر سے کچرہ کنڈی اٹھانے اور صفائی ستھرائی کی مد میں8 کروڑ روپیوں کی رقم دی جاتی ہے جبکہ ڈپٹی کمشنر و ایڈمنسٹریٹر لاڑکانہ میونسپل کارپوریشن سے 70 لاکھ روپے اور لاڑکانہ کے اسسٹنٹ کمشنر 20 یونین کونسلز کی طرف سے 60 لاکھ روپے خرچ کر رہے ہیں لیکن اس کے باوجود شہر میں صفائی کا نظام ٹھیک نہیں، انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ شہر میں صفائی ستھرائی پر کروڑوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں، لیکن اس کے نتائج سامنے نہیں آرہے، جس کی وجہ سے شہر کے مختلف مقامات پر صفائی کا نظام انتہائی خراب ہے اور نکاسی آب کا نظام ٹھیک نظر نہیں آرہا، اس ضمن میں ویسٹ مینجمنٹ کی انتطامیہ کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ شہر سے کچرا کنڈی کا خاتمہ کرکے صفائی ستھرائی کے لیے تمام تر کوششیں بروئے کار لائیں تاکہ لاڑکانہ شہر صاف ستھرا نظر آئے۔