کراچی (بیورورپورٹ ) شہرقائد میں پارکنگ مافیا کے پنجے دن بدن مضبوط ہوتے جارہے ہیں کے ایم سی ، ڈی ایم سی اور ضلعی انتظامیہ کے افسران شہر کی مختلف شاہراہوں پر غنڈہ گردی سے شہریوں سے پارکنگ کے پیسے لینے والی پارکنگ مافیا کی سرپرستی کررہے ہیں، کراچی کی کوئی بھی بلڈنگ ، شاپنگ سینٹر یا شاپنگ پلازہ ایسا نہیں ہے جہاں ضلعی انتظامیہ کے افسران کے بٹھائے ہوئے پارکنگ والے لوگ نہ ہوں، اعلیٰ افسران ، علاقہ پولیس اور دیگر اداروں کو ماہانہ دینے والے پارکنگ مافیا کے ٹھیکیداروں کے کارندے بعض اوقات تو شہریوں کی نئی اور مہنگی گاڑیوں کا نقصان بھی کردیتے ہیں، جن کو پوچھنے والا کوئی نہیں ہوتا، کمشنر کراچی نے پارکنگ ختم کرنے اور شہریوں کو پریشان نہ کرنے کے احکامات کو ان کے ماتحت افسران و اہلکاروں نے ہوا میں اڑا دیا ہے
کراچی کی مشہور ترین مارکیٹ موبائل مارکیٹ کے باہر پارکنگ مافیا فی موٹر سائیکل تیس روپے لے رہی ہے اور روزانہ کی بنیاد پر وہاں لاکھوں موٹر سائیکلیں پارک ہوتی ہیں جبکہ پارکنگ مافیا نے روزانہ کم اجرت پر کام کرنے والے غیر قانونی افغانیوں کو پارکنگ کے لیئے دیہاڑی پر رکھا ہوا ہے جو بعد میں موٹرسائیکلیں اور گاڑیاں چوری کرتے ہیں پارکنگ میں گاڑی یا موٹر سائیکل کھڑی کرنے کی صورت میں اکثر و بیشتر گاڑی یا موٹر سائیکل کی چابی بھی پارکنگ والوں کودینی پڑتی ہے جس کی ڈپلیکٹ چابی یہ لوگ فوری طور پر بنوا لیتے ہیں اور بعد میں ان کے کارند ے موٹر سائیکل یا گاڑی جو ان کا ہدف ہوتی ہے اس کا پیچھا کرتے ہیں اور موقع ملتے ہی گاڑی یا موٹر سائیکل چوری کرلیتے ہیں۔