اسلام آباد(اے پی پی):وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ 25 مئی کو دارالحکومت اسلام آباد کو یرغمال بنانے کی باقاعدہ منصوبہ بندی کی گئی تھی، عمران نیازی کا لانگ مارچ درحقیقت وفاق کے خلاف بغاوت کا عمل تھا لہذٰاکمیٹی شواہد سامنے رکھتے ہوئے عمران خان کے خلاف بغاوت کے مقدمہ کیلئے کابینہ کو منظوری کی سفارش کرے ۔
جمعرات کو وزارت داخلہ سے جاری بیان کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کی زیر صدارت وزارت داخلہ میں وفاقی کابینہ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے مواصلات مولانا اسعد محمود ، وزیر اعظم کے مشیر برائے امور کشمیر قمر زمان کائرہ، ، وزیر برائے اقتصادی امور سردار ایاز صادق اور وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ،سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر اور آئی جی اسلام آباد پولیس ناصر اکبر سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
وزیر داخلہ نے کمیٹی کو پی ٹی آئی کے 25 مئی کے لانگ مارچ اور وفاق پر حملے کی باقاعدہ منصوبہ بندی کے حوالے سے بریفنگ دی۔ کابینہ کمیٹی نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نیازی اوروزرا ءاعلیٰ کے پی و گلگت بلتستان کے خلاف سی آر پی سی کی دفعہ 124 اے کے تحت بغاوت کا مقدمہ درج کرنے پرمشاورت کی۔کمیٹی نے پی ٹی آئی لانگ مارچ کےشرکاء بالخصوص چیئرمین عمران خان نیازی اور وزراء اعلیٰ خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے وفاق پر مسلح حملے سے متعلق شواہد کا جائزہ لیا۔
سیکرٹری داخلہ اور آئی جی اسلام آباد نے بھی کمیٹی اراکین کو امن و امان اور لانگ مارچ کے حوالے سے بریفنگ دی۔ وفاقی کابینہ کو حتمی سفارشات پیش کرنے کیلئے کمیٹی نے مزید مشاورت کیلئے اجلاس اگلے ہفتے تک ملتوی کردیا۔کمیٹی کا اگلا اجلاس 6جون کو طلب کیا گیا ہے۔وزیر داخلہ نے کمیٹی کو بتایا کہ پی ٹی آئی کا لانگ مارچ حقیقی آزادی مارچ کی بجائے ایک فتنہ، فساد مارچ تھا، یہ وفاق پر مسلح حملہ اور بغاوت تھا۔
وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ 25 مئی کو دارالحکومت اسلام آباد کو یرغمال بنانے کی باقاعدہ منصوبہ بندی کی گئی تھی، عمران خان نیازی نے کنٹینر سے تقریروں کے ذریعے اشتعال انگیزی اور وفاق کے خلاف نفرت پر کارکنان کو اکسایا ، پی ٹی آئی لانگ مارچ کے شرکاء مسلح تھے، ان کے ساتھ اسلحہ بردار فورس تھی جس کا مقصد وفاق پر چڑھائی کرنا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 2500 شرپسند افراد کو منصوبہ بندی کے تحت 25 مئی سے پہلے ہی اسلام آباد پہنچانے دیا گیا تھا ،ان شرپسند عناصر نے عمران خان کی آمد سے قبل ہی ڈی چوک پر قبضہ کرنے کی کوشش کی ،مسلح جتھے نے پولیس رینجرز اورایف سی اہلکاروں پر پرتشدد حملے کئے، درخت جلائے اور میٹرو سٹیشن کو آگ لگائی۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے سپریم کورٹ کے 25 مئی کے فیصلے کی بھی خلاف ورزی کی ،عمران نیازی نے سپریم کورٹ فیصلے کے بعد اپنے کارکنان کو کنٹینر سے ڈی چوک پہنچنے کی ہدایات دیں،پولیس کو شرپسند عناصر کو ڈی چوک سے دور رکھنے کیلئے آنسو گیس کا استعمال بھی کرنا پڑا ۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کے مشتعل کارکنان ڈی چوک کے اندر داخل ہو جاتے تو ریاست کی رٹ قائم نہ رہتی ،عمران نیازی کا 25 مئی کا لانگ مارچ درحقیقت وفاق کے خلاف بغاوت کا عمل تھا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ میری اس کمیٹی سے استدعا ہو گی کہ ان شواہد کو سامنے رکھتے ہوئے عمران خان کے خلاف سی آر پی سی کی دفعہ 124 اے کے تحت بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کیلئے وفاقی کابینہ کو منظوری کی سفارش کرے۔