لاہور(بیورورپورٹ )
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ اتحادی حکومت 10 جون کو سود فری بجٹ دے اور مہنگائی کم کرے، اگر ایسا نہ ہوا تو 11 جون سے لاہور میں عوامی مارچ کرکے حکومت مخالف تحریک کا آغاز کریں گے۔ سودی معیشت آئین پاکستان سے انحراف ہے، وفاقی شرعی عدالت نے ربا کے خلاف واضح دو ٹوک فیصلہ دے دیا ہے۔ قومی معیشت اور بنکاری نظام میں سود کا تسلسل آئین و قانون سے انحراف، اللہ اور اس کے رسول سے جنگ ہے۔ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اگر حکومت نے احکامات دین کو نظرانداز کیا اور سودی نظام معیشت کو تسلسل دے کر اللہ سے جنگ جاری رکھی، تو جماعت اسلامی بھی حکمرانوں کے خلاف جنگ کرے گی۔ مطالبہ کرتے ہیں کہ آئی ایم ایف سے معاہدوں پر آئین پاکستان کی روشنی میں نظرثانی کی جائے اور انھیں پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے۔ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ پر عمل درآمد کی مانیٹرنگ کے لیے عدالتی کمیشن تشکیل دیا جائے۔ مختلف حکومتوں نے آئی ایم ایف سے 22 پروگرام لیے، بتایا جائے ان سے کیا بہتری آئی؟ مالیاتی اداروں کی ڈکٹیشن پر اشیا ضروریہ کی قیمتیں بڑھا کر ہر وزیرخزانہ کہتا ہے عوام قربانی دیں۔ حکمران جان لیں عوام اب قربانی کا بکرا بننے کو تیار نہیں، قوم کے صبر کا مزید امتحان نہ لیا جائے، وقت آگیا ہے کہ ملک کی حکمران اشرافیہ اب خود تھوڑی بہت قربانی دے اور اپنی مراعات کم کرے۔ حکمرانوں کے محلات میں چار چار سرکاری گاڑیاں کھڑی ہیں، پروٹوکول اور وی آئی پی اخراجات پر سالانہ 42 ارب روپے خرچ ہوتے ہیں، ان شاہانہ اخراجات کو ختم کیا جائے۔ پی ٹی آئی کی رخصتی کے بعد بننے والی حکومت نے بھی دوماہ گزر نے کے باوجود عوام کو رتی برابر ریلیف نہیں دیا۔ سیاستدانوں کا مسئلہ نیب تھا وہ حل ہوگیا، غریبوں کی پہلے کسی کو پرواہ تھی نہ اب ہے۔ تینوں بڑی جماعتیں سٹیٹس کو کی محافظ ہیں، قوم انھیں مسترد کرے۔ ملک کے مسائل کا حل اسلامی نظام ہے، جماعت اسلامی اسی مقصد کے لیے جدوجہد کررہی ہے، عوام ہمارا ساتھ دے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی پروفیسر ابراہیم، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری اور امیر لاہور ذکراللہ مجاہد بھی ان کے ہمراہ تھے۔
سراج الحق نے اس موقع پر ”گوادر کو حق دو تحریک“ کے سربراہ اور جماعت اسلامی بلوچستان کے رہنما مولانا ہدایت الرحمن کو بلوچستان بلدیاتی انتخابات میں شاندار کامیابی پر مبارکباد دی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ملک کے غریب عوام گوادر کی طرز پر متحد ہوکر اپنے حقوق کے لیے پرامن جدوجہد کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ پاکستان میں انقلاب نہ آئے۔ جماعت اسلامی چولستان، جنوبی پنجاب، بلوچستان سمیت ملک کے ہر خطہ میں عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کررہی ہے اور یہ جدوجہد جاری رہے گی تاوقتیکہ کہ محروم طبقات کو ان کے حقوق نہ مل جائیں۔ ملک میں وسائل کی کمی نہیں، مسئلہ فرسودہ نظام اور اس کے محافظ ہیں جو خود تو دہائیوں سے وسائل پر قابض اپنی نسلوں کے لیے مال اور جائیدادیں بنا رہے ہیں مگر عوام کو تعلیم، صحت اور پینے کے صاف پانی تک جیسی بنیادی سہولتوں سے محروم کررکھا ہے۔ ملک کے طول و عرض میں پندرہ پندرہ گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، دوروز قبل کوکنگ آئل کی قیمت میں ڈھائی سو روپے فی کلو اضافہ کردیا گیا، پٹرول کی قیمت 30 روپے فی لٹر بڑھا دی گئی، ظالم حکمرانوں نے عوام سے جینے کا حق بھی چھین لیا۔
امیر جماعت نے پاکستانی وفد کے دورہ اسرائیل پر کڑی تنقید کی اور اسے آئین پاکستان اور فلسطینیوں کے خون سے غداری قرار دیا۔ انھوں نے خبردار کیا کہ اسرائیل کی ناجائز ریاست کو تسلیم کرنے یا اس کے لیے راہ ہموار کرنے کی کوششیں ہوئیں تو قوم کا ہاتھ حکمرانوں کے گریبان میں ہوگا۔
پی ٹی آئی چیئرمین کے بیان سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیاد پر بنا ہے اور قیامت کی صبح تک قائم رہے گا۔ انھوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ملک کو وہ نظام دیا جائے جس کی خاطر اسلامیان برصغیر نے قربانیاں دے کر الگ خطہ حاصل کیا تھا۔