زاہدان( نیٹ نیوز )
پاکستان سےملحقہ ایرانی صوبےسیستان وبلوچستان میں ایرانی سیکورٹی افسر کی جانب سےبلوچ لڑکی سے مبینہ زیادتی کیخلاف احتجاج کےباعث حالات کشیدہ ہیں۔مظاہرین کیساتھ جھڑپوں کے دوران فورسز کی فائرنگ سے 50 سے زائد مظاہرین کی ہلاکتوں کی اطلاع ہے ۔
ایرانی حکام نے19 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے ایرانی میڈیا نے جھڑپ میں پاسداران انقلاب کے مقامی انٹیلی جنس چیف علی موسوی کے بھی مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔
رپورٹس کے مطابق صوبائی دار الحکومت زاہدان میں مکی مسجد میں نماز جمعہ کے بعد احتجاج کےلئے جمع ہونے والے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی گئی ۔