کراچی ( بیورورپورٹ ) پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے مہنگائی کیخلاف کراچی میں مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، اس موقع پر حکومت کی معاشی پالیسیوں کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی، احتجاج میں کراچی کی تاجر برادری کی جانب سے نمائندگی کرتے ہوئے عتیق میر، شرجیل گوپلانی، جمیل پراچہ، محمد ارشد و دیگر نے شرکت کی، دوسری جانب تحریک انصاف کی سی بی سی کی تنظیم نے تین تلوار اور گلزار ہجری میں بھی بڑھتی ہوئی مہنگائی کیخلاف احتجاج ریکارڈ کرایا گیا،
پی ٹی آئی کے گلزار ہجری کے احتجاج میں کراچی کے جنرل سیکرٹری سیف الرحمن نے شرکت کی جبکہ ریگل چوک پر کیے جانے والے مظاہرے میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر سندھ اسمبلی خرم شیر زمان، آفتاب صدیقی، شہزاد قریشی،علی جی جی سمیت دیگر عہدیداران کارکنان، خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی،پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر سندھ اسمبلی و ڈپٹی سیکرٹری جنرل خرم شیر زمان نے مظاہرین سے خطاب میں موجودہ حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کی کوئی معاشی پالیسی نہیں ہے ،سیلاب متاثرین کو کسی قسم کا ریلیف نہیں دیا جارہا متاثرین امداد کیلئے ترس رہے ہیں انہیں امداد تک میسر نہیں ہے، کوئی احتجاج کرے تو اس پر مقدمہ درج ہوجاتا ہے، اس ملک کی معیشت یہ تاجر چلا رہے ہیں، پاکستان کو یہ حکمران تباہ کررہے ہیں، ان کی صرف ایک ضد ہے کہ عمران خان حکومت نہ کرے، انہیں صرف عمران خان قبول نہیں، عمران خان 13 سیاسی جماعتوں سے اکیلا لڑرہا ہے،آج پاکستان کی معیشت تباہی کو پہنچ چکی ہے،آج مہنگائی سے ہر فرد پریشان ہے،
آمریکا کے ان یاروں کو گرانہ ہے،آپ سب لوگوں نے اس فسطائیت کا مقابلہ کرنا ہے پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماء آفتاب صدیقی نے ریگل چوک پر مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ کراچی کے ٹیکس کا 70 فیصد صرف این اے 247 دیتا ہے،اتنا ٹیکس دینے کے باوجود ہمارے حالات سب کے سامنے ہیں،این آر او ون کی جگہ ان این ار او 2 انہوں نے لے لیا ہے،انہوں نے ملک کے ساتھ زیادتی کی ہے،آج پورا ملک سراپا احتجاج بنا ہوا ہے،شہر کراچی کو صاف پانی نہیں مل رہا ہے،کوئی کچرہ اٹھانے والا نہیں ہے۔