فیصل آباد (کرائم رپورٹر ) معاشرہ میں بڑھتی بے روزگاری کے باعث نوجوان جرائم کا راستہ اپنانے لگے چھوٹے بچوں کو تاوان کے لئے اغواء کرنے کے واقعات پنجاب بھر میں رونما ہو رہے ہیں کچھ عرصہ قبل لاہور کے علاقہ سندر میں نجی سوسائٹی سے دو کروڑ تاوان کے لئے اغواء ہونے والے5 سالہ عریض کو لاہور پولیس کے ایک قابل انسپکٹر حسنین حیدر نے مخبر کے ذریعے بازیاب کروایا تھا اور اس کی جان بچا لی تھی بعد ازاں سی آئی اے پولیس نے مبینہ جعلی پولیس مقابلہ میں ملزم شہباز کو مار دیا تھا
اسی قسم کا واقعہ فیصل آباد کے علاقہ سرگودھا روڈ میں اسلامیہ پارک کے رہائشی ندیم مشتاق کے ساتھ پیش آیا جہاں چند روز قبل تاوان کے لئے اغواء ہونے والے اس کے 8 سالہ بیٹےحمزہ کی لاش خالی پلاٹ میں بوری میں بند دفن برآمد کی گئی بتایا گیا ہے کہ حمزہ کو 8 ستمبر کو سابق ہمسایوں نے اغواء کر کے 20 لاکھ تاوان مانگا تھا اور پولیس کو اطلاع دینے سے بھی منع کیا تھا لیکن حمزہ کے والدین نے پولیس کو اطلاع دی اور پولیس نے ملزمان کو ٹریس کر لیا جو تاحال فرار ہیں ملزمان کا پیچھا جاری رکھنے پر تفتیشی افسر کو مذکورہ خالی پلاٹ کے بارے پتہ چلا جہاں ملزمان بیٹھتے تھے اور مزید تفتیش کے بعد بوری میں بند 8 سالہ حمزہ کی لاش زمین میں دفن پائی گئی تفتیشی افسر کے مطابق ملزمان کے قریب پہنچ چکے ہیں جلد انہیں گرفتار کر لیں گے ذرائع کے مطابق ملزمان حمزہ اور اس کے والدین کو قریب سے جانتے تھے اور ان کے سابق ہمسائے بھی تھے حمزہ کے والد ندیم مشتاق نے 8 ستمبر کو تھانہ سرگودھا میں بچے کی گمشدگی اور مبینہ اغواء بارے درخواست دی اور اس کا مقدمہ درج کر کے تفتیشی افسر نے بچے کی تلاش شروع کر دی تھی
ندیم مشتاق نے موقف اختیار کیا تھا کہ اس کا بیٹا حمزہ گلی میں کرکٹ کھیل رہا تھا اوراچانک کوئی اسے ساتھ لے گیا ہے جس پر تفتیشی افسر نے سابق ہمسایوں کا سراغ لگا کر ان کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے تو پلاٹ کا پتہ چلا پولیس نے لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالہ کر دی آئی جی پنجاب فیصل شاہکار نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے جلد ملزمان کی گرفتاری کے احکامات جاری کئے گزشتہ روز حمزہ کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی جس میں پولیس افسران نے شرکت کی 8 سالہ حمزہ کے اغواء اور قتل کے صدمہ سے والد ندیم مشتاق کو دماغ کا اٹیک ہو گیا اور اسے تشویشناک حالت میں لاہور منتقل کر دیا گیا ذرائع کے مطابق حمزہ کو اغواء کے ایک روز بعد ہی قتل کر کے دفن کر دیا گیا تھا