اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی ) وزارت قومی غذائی تحفظ اور تحقیق اور عوامی جمہوریہ چین کی وزارت زراعت اور دیہی امور نے مشترکہ طور پر چین-پاکستان جوائنٹ ورکنگ گروپ کا زراعت پر تیسرا اجلاس منگل کو منعقد ہوا۔ جوائنٹ ورکنگ گروپ اجلاس کے شرکاء نے دونوں ممالک کے درمیان زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید بہتر بنانے کی تجاویز پر تبادلہ خیال اور موجودہ پروجیکٹس کا جائزہ لیا۔اجلاس کے دوران دونوں اطراف نے چینی کمپنیوں کی جانب سے سرمایہ کاری کے متعدد اقدامات پر پیشرفت کا جائزہ لیا۔ رائل گروپ آف چائنا نے بہترین نسل کی بھینسوں کے ایمبریو تیار کرنے کے لیے لاہور میں لیبارٹری قائم کی ہے۔ کمپنی تقریبا 8,000 بھینسوں کا ڈیری فارم قائم کرنے کا بھی منصوبہ رکھتی ہے۔ ٹیکنیکل ایڈوائزر وزرات قومی غذائی تحفظ اور تحقیق ڈاکٹر اکمل صدیق نے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان اور چین میں بھینسوں کی نسلوں اور دودھ کی پیداوار میں نمایاں بہتری لائے گا۔سیچوان لیٹونگ لمیٹڈ اور چائنا مشینری اینڈ انجینئرنگ کارپوریشن نے پنجاب اور سندھ میں 400 ہیکٹر پر مرچوں کی کنٹریکٹ فارمنگ شروع کی ہے۔ کمپنی مقامی کسانوں کو اعلیٰ معیار کی مرچیں اگانے کے لیے ٹیکنالوجی اور تربیت فراہم کر رہی ہے۔ اس نے اس آپریشن کو 10,000 ہیکٹر تک پھیلانے اور ایک مرچ پراسیسنگ پلانٹ قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ وزارت قومی تحفظ اور تحقیق کے فوڈ سیکیورٹی کمشنر ڈاکٹر وسیم الحسن نے کہا کہ پاکستان مرچ کو درآمد کرتا ہے اور اس اقدام سے مقامی مرچ کی پیداوار میں اضافہ ہوگا اور مقامی آب و ہوا کے مطابق جینیاتی مرچ بھی ممکن ہو سکے گی۔
وزارت قومی غذائی تحفظ اور تحقیق کے ٹیکنیکل ایڈوائزر ڈاکٹر اکمل صدیق نے کہا کہ پاکستان میں باغبانی مصنوعات برآمد کرنے کی زبردست مواقع موجود ہیں اور پاکستان چینی مارکیٹ میں ان مصنوعات کی برآمدی صلاحیت کو برے کار لانے کا منتظر ہے۔یہ دونوں سرمایہ کاری کے اقدامات، چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبوں کی پہلی کھیپ میں ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان زرعی تجارت کو فروغ دینے اور اقتصادی سرگرمیوں کو وسعت دیں گے۔چائنا اینیمل ہسبنڈری انڈسٹری کمپنی، گوادر میں مویشیوں کی ویکسین بنانے کے پلانٹ کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جو جانوروں کی بیماریوں کے لیے ویکسین تیار کرے گی۔ شیڈونگ رینبو ایگریکلچر پولیٹران ٹیکنالوجیز انکارپوریشن آلو کے بیجوں کی کلچر اور تیل کے بیجوں کی نشوونما کے لیے تجربہ گاہیں قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ زینگ بینگ لمیٹڈ نے مذکورہ فریم ورک کے تحت فیصل آباد کے علامہ اقبال خصوصی اقتصادی زون میں کیڑے مار ادویات اور مویشیوں اور مرغیوں کی خوراک تیار کرنے کے لیے مشترکہ طور پر پلانٹ لگانے کے لیے فوجی فرٹیلائزر کارپوریشن کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔ دونوں اطراف نے ان اقدامات میں پیشرفت کو سراہا اور اطمینان کا اظہار کیا۔دونوں حکومتوں کے مابین تعاون کو مزید بہتر بنانے کے لئے چین کراچی میں ایک ادارہ قائم کرنے میں تکنیکی مدد دے گا جو پودوں کے کیڑوں اور بیماریوں پر کام کرے گا۔ چائنیز اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز کیڑوں اور بیماریوں کی روک تھام اور کنٹرول کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ ٹیکنالوجی تعاون کو مضبوط بنائے گی۔ چین پاکستان کی کپاس کے بیج کی ٹیکنالوجی کی استعداد کار بڑھانے میں بھی مدد کرے گا۔ دونوں ممالک جلد ہی جانوروں کی بیماریوں کے کنٹرول پر تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کریں گے۔ دونوں ممالک کے سائنسدان مشترکہ طور پر کیڑوں اور بیماریوں کی روک تھام اور کنٹرول کو بڑھانے کے لیے کام کریں گے۔ دونوں اطراف نے پاکستان میں ٹیکنالوجی کی منتقلی کو فروغ دینے اور متعلقہ اداروں کی استعداد کار کو بہتر بنانے پر اتفاق کیا۔سید خالد گردیزی، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت قومی غذائی تحفظ اور تحقیق نے کہا کہ زراعت پر جوائنٹ ورکنگ گروپ پاکستان اور چین کے درمیان تعاون اور تجارت کے لیے ایک موثر پلیٹ فارم ہے جس کے ذریعے دونوں ممالک اپنی زراعت کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لئے، انفراسٹرکچر کی ترقی کے لئے اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں۔ این آئی ہونگ شنگ نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ زراعت میں شراکت داری کو مزید مضبوط کرنے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جوائنٹ ورکنگ گروپ کے اگلے اجلاس تک، جو کہ 2023 میں ہوگا، دونوں ملکوں کے مابین زرعی تجارت اور تحقیقی تعلقات میں بامعنی پیش رفت ہو گی۔
سید خالد گردیزی، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت قومی غذائی تحفظ اور تحقیق نے پاکستانی وفد کی قیادت کی جبکہ این آئی ہونگ شنگ نے چین کے وفد کی قیادت کی۔اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی ) وزارت قومی غذائی تحفظ اور تحقیق اور عوامی جمہوریہ چین کی وزارت زراعت اور دیہی امور نے مشترکہ طور پر چین-پاکستان جوائنٹ ورکنگ گروپ کا زراعت پر تیسرا اجلاس منگل کو منعقد ہوا۔ جوائنٹ ورکنگ گروپ اجلاس کے شرکاء نے دونوں ممالک کے درمیان زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید بہتر بنانے کی تجاویز پر تبادلہ خیال اور موجودہ پروجیکٹس کا جائزہ لیا۔اجلاس کے دوران دونوں اطراف نے چینی کمپنیوں کی جانب سے سرمایہ کاری کے متعدد اقدامات پر پیشرفت کا جائزہ لیا۔ رائل گروپ آف چائنا نے بہترین نسل کی بھینسوں کے ایمبریو تیار کرنے کے لیے لاہور میں لیبارٹری قائم کی ہے۔ کمپنی تقریبا 8,000 بھینسوں کا ڈیری فارم قائم کرنے کا بھی منصوبہ رکھتی ہے۔ ٹیکنیکل ایڈوائزر وزرات قومی غذائی تحفظ اور تحقیق ڈاکٹر اکمل صدیق نے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان اور چین میں بھینسوں کی نسلوں اور دودھ کی پیداوار میں نمایاں بہتری لائے گا۔سیچوان لیٹونگ لمیٹڈ اور چائنا مشینری اینڈ انجینئرنگ کارپوریشن نے پنجاب اور سندھ میں 400 ہیکٹر پر مرچوں کی کنٹریکٹ فارمنگ شروع کی ہے۔ کمپنی مقامی کسانوں کو اعلیٰ معیار کی مرچیں اگانے کے لیے ٹیکنالوجی اور تربیت فراہم کر رہی ہے۔ اس نے اس آپریشن کو 10,000 ہیکٹر تک پھیلانے اور ایک مرچ پراسیسنگ پلانٹ قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ وزارت قومی تحفظ اور تحقیق کے فوڈ سیکیورٹی کمشنر ڈاکٹر وسیم الحسن نے کہا کہ پاکستان مرچ کو درآمد کرتا ہے اور اس اقدام سے مقامی مرچ کی پیداوار میں اضافہ ہوگا اور مقامی آب و ہوا کے مطابق جینیاتی مرچ بھی ممکن ہو سکے گی۔وزارت قومی غذائی تحفظ اور تحقیق کے ٹیکنیکل ایڈوائزر ڈاکٹر اکمل صدیق نے کہا کہ پاکستان میں باغبانی مصنوعات برآمد کرنے کی زبردست مواقع موجود ہیں اور پاکستان چینی مارکیٹ میں ان مصنوعات کی برآمدی صلاحیت کو برے کار لانے کا منتظر ہے۔یہ دونوں سرمایہ کاری کے اقدامات، چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبوں کی پہلی کھیپ میں ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان زرعی تجارت کو فروغ دینے اور اقتصادی سرگرمیوں کو وسعت دیں گے۔چائنا اینیمل ہسبنڈری انڈسٹری کمپنی، گوادر میں مویشیوں کی ویکسین بنانے کے پلانٹ کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جو جانوروں کی بیماریوں کے لیے ویکسین تیار کرے گی۔ شیڈونگ رینبو ایگریکلچر پولیٹران ٹیکنالوجیز انکارپوریشن آلو کے بیجوں کی کلچر اور تیل کے بیجوں کی نشوونما کے لیے تجربہ گاہیں قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ زینگ بینگ لمیٹڈ نے مذکورہ فریم ورک کے تحت فیصل آباد کے علامہ اقبال خصوصی اقتصادی زون میں کیڑے مار ادویات اور مویشیوں اور مرغیوں کی خوراک تیار کرنے کے لیے مشترکہ طور پر پلانٹ لگانے کے لیے فوجی فرٹیلائزر کارپوریشن کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔ دونوں اطراف نے ان اقدامات میں پیشرفت کو سراہا اور اطمینان کا اظہار کیا۔دونوں حکومتوں کے مابین تعاون کو مزید بہتر بنانے کے لئے چین کراچی میں ایک ادارہ قائم کرنے میں تکنیکی مدد دے گا جو پودوں کے کیڑوں اور بیماریوں پر کام کرے گا۔
چائنیز اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز کیڑوں اور بیماریوں کی روک تھام اور کنٹرول کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ ٹیکنالوجی تعاون کو مضبوط بنائے گی۔ چین پاکستان کی کپاس کے بیج کی ٹیکنالوجی کی استعداد کار بڑھانے میں بھی مدد کرے گا۔ دونوں ممالک جلد ہی جانوروں کی بیماریوں کے کنٹرول پر تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کریں گے۔ دونوں ممالک کے سائنسدان مشترکہ طور پر کیڑوں اور بیماریوں کی روک تھام اور کنٹرول کو بڑھانے کے لیے کام کریں گے۔ دونوں اطراف نے پاکستان میں ٹیکنالوجی کی منتقلی کو فروغ دینے اور متعلقہ اداروں کی استعداد کار کو بہتر بنانے پر اتفاق کیا۔سید خالد گردیزی، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت قومی غذائی تحفظ اور تحقیق نے کہا کہ زراعت پر جوائنٹ ورکنگ گروپ پاکستان اور چین کے درمیان تعاون اور تجارت کے لیے ایک موثر پلیٹ فارم ہے جس کے ذریعے دونوں ممالک اپنی زراعت کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لئے، انفراسٹرکچر کی ترقی کے لئے اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں۔ این آئی ہونگ شنگ نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ زراعت میں شراکت داری کو مزید مضبوط کرنے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جوائنٹ ورکنگ گروپ کے اگلے اجلاس تک، جو کہ 2023 میں ہوگا، دونوں ملکوں کے مابین زرعی تجارت اور تحقیقی تعلقات میں بامعنی پیش رفت ہو گی۔
سید خالد گردیزی، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت قومی غذائی تحفظ اور تحقیق نے پاکستانی وفد کی قیادت کی جبکہ این آئی ہونگ شنگ نے چین کے وفد کی قیادت کی۔